بہاولپور (قوم ریسرچ سیل)بہاولپور سے پورے ملک میں آن لائن جوئے کا بہت بڑا نیٹ ورک آپریٹ کرنے والے اشرف بوہڑ اور اختر بوہڑ کی سرپرستی کرنے والے ظفر بوہڑ کے بارے میں پولیس سمیت تحقیقاتی اداروں کی ٹاؤٹ گیری کی روزنامہ “قوم” کی نشاندہی اس وقت سوفیصد درست ثابت ہو گئی، جب پولیس ریکارڈ مینجمنٹ سے حاصل کیے گئے ریکارڈ سے پتا چلا کہ ظفر بوہڑ بہاولپور ضلع سمیت کئی دیگر شہروں میں افسران کی ملی بھگت سے متعدد چوری اور ڈکیتی جیسے سنگین نوعیت کے مقدمات میں فرضی مدعی اور بعض مقدمات میں بوہڑ گینگ کے کارندے بطور گواہ شامل ہوتے تھے۔ جبکہ ظفر بوہڑ خود بھی کئی اخلاقی جرائم کے مقدمات میں چالان ہو چکا ہے اور پولیس، ایف آئی اے، اور سائبر کرائم کے متعدد افسران سے قریبی تعلقات کا دعویدار ہے۔تفصیلات کے مطابق، ظفر اقبال کے خلاف تھانہ کینٹ بہاولپور میں مقدمہ نمبر 374/19 درج ہے، جس میں وہ دفعات 324، 148، 149، 337 ایف(III) کے تحت نامزد اور گرفتار ہو کر چالان ہو چکا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف تھانوں میں بھی اس کی جانب سے ایف آئی آرز درج کرائی گئی ہیں، تھانہ بغداد الجدید: مقدمہ نمبر 244/21۔تھانہ سول لائن: مقدمہ نمبر 883/23۔تھانہ کینٹ: مقدمات نمبر 361/24 اور 654/24 (جرائم: 379، 411)تھانہ دنیا پور: مقدمہ نمبر 246/25 (جرائم: 365، 148، 149)ذرائع کے مطابق، ظفر اقبال اپنی شناخت مختلف ایف آئی آرز میں تبدیل کرتا رہا ہے۔ کبھی خود کو کچی بستی، لاری اڈا یا دنیا پور کا رہائشی ظاہر کرتا ہے، اور کبھی اڈا منیجر یا ہیلپر منیجر کے طور پر پیش کرتا ہے۔ درحقیقت، اس کا اصل کام آن لائن جوا کروانا اور مختلف علاقوں، خاص طور پر اپر پنجاب، ساہیوال، اوکاڑہ وغیرہ سے لوگوں کے شناختی کارڈ اکٹھے کرنا اور ان کے ڈیٹا کو غیر قانونی آن لائن سرگرمیوں میں استعمال کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق، وہ یہ ڈیٹا “کامی بھٹہ” عرف کامران نامی شخص کو فراہم کرتا ہے، جو اس وقت بہاولپور میں آن لائن جوئے کے نیٹ ورک کی نگرانی کر رہا ہے۔مزید انکشافات کے مطابق، ظفر اقبال خود کو اعلیٰ افسران کا قریبی یا نمائندہ ظاہر کر کے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی کوشش کرتا ہے۔ اس کے خلاف بلیک میلنگ اور آن لائن جرائم سے متعلق ایک تحریری بیان بھی سامنے آ چکا ہے۔عوامی و سماجی حلقوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ظفر اقبال اور اس کے نیٹ ورک کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے اور آن لائن جوئے جیسے معاشرتی ناسور کا خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
