ملتان(کرائم سیل)روزنامہ قوم کی خبر پر تحقیقات کے بعد سی پی او ملتان صادق ڈوگر کے حکم پر ایس پی گلگشت نے ہنی ٹریپ کے ذریعے سیوڑہ چوک کے رہائشی محمود نوازکی درخواست پر مقدمہ نمبر25/2389درج کر لیا یہ مقدمہ یاسمین عرف مسکان دختر کریم بخش سیال سکنہ کائیاں پور اور ان کے ساتھیوں زوار حسین ولد اقبال حسین رونگا اور اس کی اہلیہ پروین زوجہ زوار حسین کے علاوہ زبیر اور عابد کے خلاف ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کر کے رقم ہتھیانے پر درج کیا ہے۔ ایف آئی آر کے متن کے مطابق سائل سیوڑہ چوک ملتان کا رہائشی اور پرائیویٹ ٹیکسی کار ڈرائیور ہے۔ الزام علیہ نمبر ایک نے شادیوں پر مجرے کرنے کے لیے ایک گروپ بنا رکھا ہے یہ گروپ اکثر اوقات سائل کی گاڑی رینٹ پر لے کر مجروں کے لیے لے جاتا تھا۔ الزام علیہ نمبر ایک نے خود کو بے سہارا کہہ کر سائل کی معرفت سے سیوڑا چوک کے علاقے میں ایک مکان کرائے پر لیا۔ سائل روزگار کے سلسلے میں کئی کئی روز شہرسےباہر رہتا تھا ۔سائل کو محلے داروں کے ذریعے معلوم ہوا کہ الزام علیہ نمبر ایک نے دیگر الزام علیہان کے ساتھ مل کر ایک گروہ بنایا ہوا ہے جو لوگوں سےہنی ٹریپ کے ذریعے بھاری رقوم لے کر صلح کرتا ہے اور سائل کو یہ بھی معلوم ہوا کہ الزام علیہ نمبر ایک پانچ لوگوں سے شادیاں کر کے ان کا سامان پیسے اور زیورات اٹھا کر غائب ہو چکی ہے۔ ایک خاوند کو اس نے زہر دے کر قتل بھی کیا ہوا ہے جس کا مقدمہ نمبر 183 / 17 تھانہ شاہ شمس میں درج ہوا تھا اور اس مقدمے میں یہ جیل بھی رہی ہے ۔الزام علیہ نمبر ایک نے سائل کے خلاف ایک جھوٹی درخواست گزاری جو کہ سائل پر زنا کا الزام لگایا اور اس پر الزام علیہان نمبر دو کے ذریعے مبلغ پانچ لاکھ روپے طلب کیے اور کہا کہ اگر رقم نہ دی تو ایف آئی آر کروا دوں گی جس پرسائل کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا مورخہ 5۔5۔2025کو الزام علیہ نمبر دو زوار حسین نے مجھے اپنے گھر واقع متی تل روڈ بلایا اور مجھے کہا کہ میرے ساتھ لاہور چلو میں تمہاری الزام علیہ نمبر ایک سے صلح کروا دیتا ہوں کیونکہ اس وقت الزام علیہ نمبر ایک لاہور میں موجود ہیں من سائل زوار حسین کے ساتھ لاہور چلا گیا جہاں مورخہ6۔5۔2025کو من سائل کو سیشن لاہور کے احاطے میں ایک وکیل کے چیمبر میں لے گئے جہاں الزام علیہ نمبر ایک پہلے سے موجود تھی۔ انہوں نے مجھ پر دباؤ ڈال کر ایک تحریر لکھوائی اور موقع پر رقم مبلغ 80 ہزار روپے مجھ سے وصول کیے جبکہ مبلغ 14 ہزار روپے وکیل کی فیس مانگی جو میں نے بذریعہ ایزی پیسہ وکیل صاحب کو دی اس معاہدے کا ضامن از خود زوار حسین بن گیا اور میں ملتان واپس آگیا کیونکہ اگلے روز الزام علیہ نمبر ایک نے معاہدے کے مطابق میری موجودگی میں سامان اٹھانا تھا ۔سامان اٹھانے کے لیے الزام علیہ نمبرایک تاتین آئے اور من سائل کا سامان بھی زبردستی اپنے ساتھ لے گئے جس میں ایک الماری، دو پنکھے، دو موبائل، استری،جوسر شامل تھی جن کی کل مالیت تقریباً مبلغ ایک لاکھ روپے تھی۔ تمام تر گواہ کہانی گواہان شعیب گل ولد محمد رفیق اور ملک اختر کو بتائی۔ جناب عالی یہ تمام الزام علیہان جو ایک گروہ ہے جنہوں نے مختلف لوگوں کو ہنی ٹریپ کر کے لوٹا ہے اور اس ہنی ٹریپ کا سائل بھی شکار ہو چکا ہے الزام علیہان سائل سے رقم مبلغ 2 لاکھ روپے مختلف طریقوں سے وصول کر چکےہیں۔ بلیک میلر گروپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے سائل کی رقم واپس دلوائی جائے اور الزام علیہان کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے۔
