ممبئی پولیس نے بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے نواسے اور معروف صنعتکار نوسلی نیول واڈیا سمیت ان کے اہلِ خانہ اور دیگر چند افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جعلی دستاویزات تیار کرکے عدالت میں پیش کیں۔ نوسلی واڈیا کی عمر 81 برس ہے اور وہ بھارت کے بڑے بزنس خاندانوں میں شمار ہوتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقدمہ بوریولی کی میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا۔ عدالت نے بانگور نگر پولیس کو ہدایت دی کہ نوسلی واڈیا، ان کی اہلیہ مورین واڈیا، بیٹے نیس واڈیا اور جہانگیر واڈیا سمیت دیگر ساتھیوں کے خلاف دھوکا دہی، جعلسازی اور مجرمانہ سازش کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی جائے۔
یہ تنازع ایک 30 سال پرانے ڈیولپمنٹ ایگریمنٹ سے جڑا ہے جو واڈیا خاندان اور فیرانی ہوٹلز کے درمیان ہوا تھا۔ مالاد کی زمین پر ترقیاتی منصوبے کے تحت واڈیا کو آمدنی کا 12 فیصد ملنا تھا، تاہم 2008 میں اختلافات کے باعث معاملہ قانونی جنگ میں تبدیل ہو گیا جو سپریم کورٹ تک جا پہنچا۔
نئی ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے 2010 میں بمبئی ہائی کورٹ کے ایک مقدمے میں جعلی کاغذات استعمال کیے۔ فیرانی ہوٹلز کے سی ای او مہندرا چاندے نے شکایت درج کرائی تھی جس پر عدالت نے پولیس کو کارروائی کا حکم دیا۔
پولیس کے مطابق تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہیں اور بڑی تعداد میں دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد ہی مزید پیش رفت سامنے آئے گی۔







