ملتان(کرائم سیل) جنوبی پنجاب کے چار اضلاع سمیت فیصل آباد اور دیگر علاقوں کا اشتہاری ربا اسٹر گینگ پولیس کئی سال گزرنے کے باوجود پولیس کی گرفت میں نہ آ سکا۔ روپ تبدیلی کا ماہر یہ گینگ 28 اشتہاریوں پر مشتمل ہے اور جنوبی پنجاب کے علاوہ فیصل آباد کے تھانوں کا بھی اشتہاری ہے۔ ربا اسٹر پولیس کو دھوکا دینے کیلئےہر تین ماہ بعد حلیہ تبدیل کر لیتا ہے، کبھی کلین شیو، کبھی داڑھی اور بڑی بڑی مونچھیں رکھ کر علاقے میں کھلے عام گھومتا وار داتیں کرتا ہے۔ پولیس تھانہ میلسی اور حاصل پور کے ایس ایچ او نے ان کی نشاندہی اور گرفتاری کے لیے اپنے مخبروں کو موٹر سائیکل دے رکھے ہیں تاکہ اس گروپ پر نظر رکھی جا سکے مگر کامیابی نہیں ہو رہی۔ سی سی ڈی نے بھی اس معاملے کو نظر میں رکھا ہوا ہے مگر ابھی تک سی سی ڈی کاکبھی ہاتھ نہیں پڑ رہا۔ بتایا گیا ہے کہ گروہ کا طریقہ واردات اس طرح ہے کہ پولیس کو جل دینے کیلئے اس گروپ نے فیصل آباد کے مانی نامی گروپ کے ساتھ مل کر لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر رکھا تھا۔ فیصل آباد کے کریمنل گروپ کو جنوبی پنجا ب بلوا کر ان سے وارداتیں کروائی جاتی ہیں تاکہ پولیس کو پتہ نہ چل سکے جبکہ خود ربا اسڑ ولد غلام علی اور اس کا بھائی محسن اسٹر فیصل آباد اور اپر پنجاب میں مانی گروپ کی مخبری پر واردات کے بعد جنوبی پنجاب میں روپوش ہو جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مخبر کی اطلاع پر گزشتہ روز سی سی ڈی نے قادر پور مسہ کوٹہ چیلے واہن کا محاصرہ بھی کیے رکھے اور لوگوں کے شناختی کارڈ چیک کرتے رہے مگر مبینہ طور اس گروہ کے لوگ جل دیکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے یہ گروہ ڈکیتی شٹر توڑ رہزنی اور گینگ ریپ کی درجنوں وارداروں میں چار اضلاع کی پولیس کو مطلوب ہے اور کئی بار گرفتار بھی ہوا مگر رہائی پا گیا۔ پولیس تھانہ خیر پور، تھانہ صدر حاصلپور تھانہ صدر کہروڑ، میلسی بہاولپور اور فیصل آباد کے متعدد تھانوں کا اشتہاری ہے جو اب تک سی سی ڈی کی گرفت میں بھی نہیں آسکا۔ بتایا گیاہے کہ یہ ریاضا رتھ کے بعد اس علاقے کا دوسرا گینگ ہے جو اتنے تھانوں کے اشتہاری ہونے کے باوجود بھی قانون کے شکنجے میں نہیں جکڑا جا سکا۔ یہ گروہ بینک سے کیش لے جانے والوں اور بڑی منڈیوں کے بیوپاریوں کا پیچھا کرتے اور انہیں لوٹ کر فرار ہو جاتے ہیں ۔چار ضلعوں کے اس اشتہاری گروہ کے ممبر فیصل آباد میں قتل کی وارداتوں بھی ملوث ہیں۔ بلایا جاتا ہے کہ دو روز قبل سی سی ڈی کو اطلاع تھی کہ ربا ساتھیوں کے ساتھ کنڈ احمد اسٹر میں موجود ہے مگر ناکہ لگانے کے باوجود ربا اسڑ نہ مل سکا اس علاقے میں یہ دونوں بھائی ربا اسڑ اور محسن دہشت کی علامت سمجھے جاتے ہیں جو زیادہ تر دریائی علاقے کے لوگوں لوٹتے ہیں اور حلیے کی تبدیل کی وجہ سے کوشش کے باوجود گرفتار نہیں ہو پاتے۔ بتایا گیا ہے کہ میلسی تھانہ صدر خیرپور اور حاصل پور پولیس نے اپنے ممبروں کو موٹر سائیکل دے رکھے ہیں اور انہیں پٹرول بھی دیا جاتاہے تاکہ اس گروہ کی ان اضلاع میں آمد کا پتہ چلایا جاسکے مگر پولیس کے موبائل مخبر بھی ابھی تک اس کو گرفتار کرنے میں ناکام رہے اور یہ گروہ وارداتوں میں مصروف عمل چلا آ رہاہے جس کی وارداتوں کا انکشاف ایک ذمہ دار شہری نے روزنامہ قوم کے سامنے کیا ہےکہ یہ گروہ ریاضا رتھ کی دوسری کاپی سمجھا جاتا ھے ۔ربا اسڑ جو کہ کنڈ احمد اسڑ کا رہائشی ہے اور غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہے، چار اضلاع میں ربا اسڑ گینگ عرصہ کئی سال سے وارداتوں میں مصروف ہے کئی بار گرفتار بھی ہوا کبھی ضمانت اور کبھی سیاسی دباؤ کی وجہ سے اسے تھانوں سے رہائی ملتی رہی زیادہ تر اس گروہ کی سرپرستی خیر پور کے رسہ گیر کرتے جو اب سی سی ڈی کی کارروائیوں کے بعد لاتعلق ہوچکے ہیں۔
