لاہور: استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے عدالتی نظام اور موجودہ سیاسی صورتحال پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پورا عدالتی نظام جیل ٹرائلز میں الجھا ہوا ہے، جبکہ عوام ایک ظالم حکومت اور نااہل اپوزیشن، یعنی تحریک انصاف، کے درمیان پس رہے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ موجودہ نظامِ انصاف شرمندگی کا شکار ہے، اور جو عدالتی فیصلے سامنے آ رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد ختم ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ انصاف فراہم کرنے والے ادارے اپنی ساکھ کھو رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے پی ٹی آئی کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کسی دن کوئی ایک لیڈر صبح اعلان کرتا ہے کہ آج احتجاج ہوگا، تمام قیادت اڈیالہ جیل جا کر کھانا کھا کر واپس آ جاتی ہے، جبکہ کارکنان مشکلات کا سامنا کرتے ہیں۔ نہ ان سے سیاست ہو رہی ہے، نہ وکالت۔
الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس انداز میں پاکستان میں انتخابات کروائے جاتے ہیں، اس کے خلاف ویسا ہی مضبوط لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت تھی جیسا راہول گاندھی نے بھارت میں اپنایا، جہاں انہوں نے الیکشن کمیشن کے خلاف واضح شواہد پیش کیے۔
فواد چوہدری نے ملک میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور حکومت کے درمیان فاصلہ بہت بڑھ چکا ہے اور کسی بھی وقت ایک معمولی واقعہ بڑا بحران بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک چلانے سے پہلے کئی مرحلوں کی تیاری ضروری ہوتی ہے، لیکن یہاں کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں اور انہیں باہر کی صورتحال صرف رپورٹس کی صورت میں بتائی جاتی ہے کہ کارکن سرگرم ہیں۔
