آج کی تاریخ

غیر قانونی اسلحہ کیخلاف کریک ڈاؤن، جن کی دشمنیاں وہ صلح کر لیں یا دبئی چلے جائیں: سی سی ڈی

لاہور،بہاولپور(بیورورپورٹ ،کرائم سیل) صوبائی حکومت اور محکمہ داخلہ نے غیر قانونی اسلحہ ڈیلرز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دیا۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ آج پنجاب کے 27 اضلاع میں سیف سٹی پروگرام شروع کیاجارہا ہے، پنجاب میں جرائم کی شرح میں واضح کمی ہوئی ہے۔لاہور میں ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب میں 70فیصد جرائم کم ہو گئے ہیں، سی سی ڈی کو شاباش دیتا ہوں۔ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی نے کہا کہ ڈیڈ لائن کے اندر غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے خود اسلحہ جمع کروادیں ورنہ کارروائی ہوگی،ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد کسی کو معافی نہیں دی جائے گی۔ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ جن کی دشمنیاں ہیں وہ صلح کرلیں یا دبئی چلے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ جن کا کرائم ریکارڈ نہیں ہے وہ لائسنس یافتہ اسلحہ رکھ سکتے ہیں، کسی کو بھی اسلحے کی نمائش کی اجازت نہیں دی جائے گی۔دوسری جانب صوبائی حکومت اور محکمہ داخلہ نے غیر قانونی اسلحہ ڈیلرز کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اب تک مجموعی طور پر 511 مشتبہ اسلحہ ڈیلرز کو نوٹسز یا دیگر کارروائیوں کا سامنا ہوا جب کہ28 ڈیلرز کے اسلحہ لائسنس منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ بہاولپور میں ایسے متعدد ڈیلرز بھی سرگرم پائے گئے ہیں جن کے ناموں کے ساتھ سابقہ فوجداری ریکارڈ یا فور شیڈول کے اندراجات منسلک ہیں اور یہ عناصر جرائم پیشہ نیٹ ورکس کے ساتھ روابط میں رہ کر اسلحے کا کاروبار کر رہے تھے ان اسلحہ ڈیلروں کے ساتھ ساتھ سابقہ انچارج اسلحہ برانچ غلام محمد کے خلاف اینٹی کرپشن میں ایک انکوائری نمبر 612/24بھی زیر سماعت ہے جس میں اسلحہ ڈیلروں کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔محکمہ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ مہم صوبائی سطح پرزیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت چلائی جا رہی ہے جس کا مقصد غیر قانونی اسلحہ کی خرید و فروخت، جعلی لائسنسنگ اورذخیرے کا خاتمہ ہے۔ ترجمان کے مطابق چھاپوں اور آپریشنز کے دوران متعدد غیر رجسٹرڈ اسلحہ ڈیلرز بے نقاب ہوئے جبکہ متعدد افراد کی شناسائی کر لی گئی ہے۔سی سی ڈی کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ نے کہا، “جو لوگ غیر قانونی اسلحہ رکھتے ہیں وہ اپنا اسلحہ خود جمع کروا دیں، ورنہ متعلقہ ادارے سخت قانونی کارروائی کریں گے۔ جن لوگوں کی دشمنیاں جاری ہیں یا جو تنازع حل نہیں کر سکتے — ان کے لیے مشورہ ہے کہ صلح کر لیں یا ملک چھوڑ دیں؛ پاکستان میں ناجائز اسلحہ رکھنے والوں کے لیے جگہ نہیں۔” انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی۔ذرائع نے بتایا کہ:مختلف اضلاع میں کریک ڈاؤن کے دوران متعدد گودام، دکانیں اور چھوٹے اسٹورز چھانٹے گئے۔بہاولپور میں کچھ ایسے ڈیلرز کا پتہ چلا جن کے ریکارڈ فور شیڈول یا دیگر فوجداری الزامات سے منسلک ہیں جن سے تفتیش جاری ہے اور مزید افراد کے خلاف چارجز لاگو کیے جانے کا امکان ہے۔ماہرینِ قانون اور سیکیورٹی مبصرین کا ماننا ہے کہ ناجائز اسلحہ معاشرے میں جرائم اور انتہا پسندی کو ہوا دیتا ہے، اس لیے اسلحہ کنٹرول مہم وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایک ہی وقت میں پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے عوامی رابطہ کاری اور اطلاع دہی چینلز کو فعال رکھنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے تاکہ شہری کسی بھی مشکوک سرگرمی کی فوری اطلاع دے سکیں۔محکمہ داخلہ نے عوام کو یقین دہانی کرائی ہے کہ اسلحہ جمع کروانے یا لائسنس کی قانونی شفاف تجدید کے لیے آسان اور واضح عمل فراہم کیا جا رہا ہے تاکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے بغیر کسی سیاسی یا ذات پات کے اصول کے مطابق کارروائی کریں۔ شہری انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ کارروائی شفاف ہو اور کسی بھی ٹارگٹنگ یا زیادتی کی شکایت کی صورت میں فوری ازالہ ممکن ہو۔سیکورٹی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس کریک ڈاؤن کے نتائج جلد واضح ہوں گے نہ صرف غیر قانونی اسلحہ کی دستیابی میں کمی متوقع ہے بلکہ تشدد کے واقعات میں کمی اور امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے آثار بھی سامنے آ سکتے ہیں۔محکمہ داخلہ نے اطلاع دی ہے کہ آئندہ دنوں میں اس مہم کی مزید تفصیلات اور اضلاع بہ اضلاع اعداد و شمار جاری کیے جائیں گے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی اسلحہ یا اس کے سراغ سے متعلق معلومات فوراً متعلقہ تھانے یا نارمل ہیلپ لائنز پر فراہم کریں تاکہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی جلد سے جلد ممکن بنائی جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں