Post Views: 6
غزہ: فلسطینی علاقے غزہ میں انسانی بحران بدستور سنگین ہوتا جا رہا ہے، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت کی وجہ سے مزید سات افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق 2023 میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے آغاز سے اب تک قحط اور خوراک کی کمی کے باعث 154 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جن میں 89 بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والی بین الاقوامی غذائی تحفظ کی ماہر تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں قحط کا انتہائی خطرناک منظرنامہ حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ وہ غزہ میں امدادی اشیاء کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں لگا رہے، مگر اس دعوے کو یورپی یونین، اقوام متحدہ اور غزہ کی امدادی تنظیموں نے مسترد کیا ہے اور امداد کی شدید قلت کا عندیہ دیا ہے۔