بیجنگ: چین نے ایک بار پھر اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری اپنی فوجی کارروائیاں فوری طور پر روک دے اور مسئلہ فلسطین کے دیرپا حل کے لیے دو ریاستی فارمولے کو اختیار کرے۔ ساتھ ہی چین نے عرب ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔
یہ بات چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ چین کو اسرائیل کے ایسے اقدامات پر گہری تشویش ہے جو مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتے ہیں۔
گینگ شوانگ نے واضح کیا کہ دو ریاستی حل کو مکمل طور پر نافذ کرنا اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کی ضمانت ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کے ایک فوری، مؤثر اور دیرپا معاہدے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب، چین کے خصوصی ایلچی برائے مشرقِ وسطیٰ ژائی جون نے بیجنگ میں عرب دنیا کے سفیروں سے ملاقات کی اور کہا کہ چین چاہتا ہے کہ عرب ممالک فلسطینی عوام کی حمایت میں مزید متحرک کردار ادا کریں اور آپس میں مضبوط اتحاد قائم رکھیں۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رپورٹس کے مطابق اسرائیل غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا اندیشہ ہے۔
