آج کی تاریخ

میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-میرا قائد عمران خان فوجی آپریشن کیخلاف تھا، ہم بھی اس کے خلاف ہیں،نو منتخب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-ایران کا غزہ امن کانفرنس میں شرکت سے انکار، "اپنے عوام پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ نہیں بیٹھ سکتے"، ایرانی وزیرِ خارجہ-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-سپر ٹیکس کیس کی سماعت میں ججز اور وکلا کے درمیان دلچسپ تبادلہ خیال-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی، کے ایس ای-100 انڈیکس 4 ہزار پوائنٹس گر گیا-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ-نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی: غزہ میں دوبارہ فوجی کارروائی کا اشارہ

تازہ ترین

غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ: چین کا اسرائیل پر دباؤ، دو ریاستی حل پر زور

بیجنگ: چین نے ایک بار پھر اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں جاری اپنی فوجی کارروائیاں فوری طور پر روک دے اور مسئلہ فلسطین کے دیرپا حل کے لیے دو ریاستی فارمولے کو اختیار کرے۔ ساتھ ہی چین نے عرب ممالک کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔
یہ بات چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ چین کو اسرائیل کے ایسے اقدامات پر گہری تشویش ہے جو مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کو مزید ہوا دے سکتے ہیں۔
گینگ شوانگ نے واضح کیا کہ دو ریاستی حل کو مکمل طور پر نافذ کرنا اور ایک خودمختار فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کی ضمانت ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کے ایک فوری، مؤثر اور دیرپا معاہدے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
دوسری جانب، چین کے خصوصی ایلچی برائے مشرقِ وسطیٰ ژائی جون نے بیجنگ میں عرب دنیا کے سفیروں سے ملاقات کی اور کہا کہ چین چاہتا ہے کہ عرب ممالک فلسطینی عوام کی حمایت میں مزید متحرک کردار ادا کریں اور آپس میں مضبوط اتحاد قائم رکھیں۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب رپورٹس کے مطابق اسرائیل غزہ پر مکمل کنٹرول کے منصوبے پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، جس سے خطے میں کشیدگی میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں