سُلطان پور (نامہ نگار) علی پور حالیہ سیلاب میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والی تحصیل علی پور میں متاثرینِ کو فراہم کئے جانے کے لئے لائے جارہے خیمے راشن بیگز سیکورٹی انتظامات ناقص ہونے کی وجہ اسسٹنٹ کمشنر آفس علی پور سمیت دیگر مقامات پر لوٹ لئے گئے تفصیلات کے مطابق گزشتہ شام اے سی آفس علی پور میں حکومت کی جانب سے آنے والے خیموں اور دیگر سامان سے بھرے ہوئے ٹرک کھڑے تھے موقع پر سیکورٹی اہلکار تعینات نہ ہونے کی وجہ سے نامعلوم افراد اسسٹنٹ کمشنر آفس کی دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہو گئے اور ایک مکمل ٹرک دوسرے سے آدھا سامان لوٹ کر سرعام فرار ہو گئے جبکہ سیت پور روڈ پر فضائیہ کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے اتارے گئے تین سو سے زائد راشن بیگز بھی ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ عثمان طاہر جپہ کی موجودگی میں سیلاب متاثرین سمیت دیگر لوگ اٹھا کر بھاگ گئے ہیں تیسری واردات سیت پور روڈ پر منی والے پمپ کے قریب ہوئی جہاں پر گزشتہ روز سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب نے قیام کیا تھا وہاں موجود سامان خیمے بھی لوٹ لئے گئے تحصیل علی پور کے عوامی سماجی حلقوں کی جانب سے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا گیا ہے خیموں اور راشن کی تقسیم کا عمل شفاف اور سیکورٹی فورسز کے حصار میں کیا جائے تاکہ حقیقی متاثرین کو امداد ملے دوسری جانب سیلاب زدہ علاقوں میں کشتیوں پر سوار مسلح ڈاکو گھروں کے ساتھ کشتی لگا کر متاثرین سیلاب کے گھروں کا صفایا کررہے ہیں گزشتہ ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تھانہ سیت پور کی حدود میں واقع بستی لنگڑا موضع لتی میں کشتی پر سوار ہو کر مسلح ڈاکو اآگئے بستی تین گھروں منیر لنگڑا عاشق لنگڑا اور غلام شبیر دایہ نامی اشخاص کے گھروں کا صفایا کر دیا گھروں کی حفاظت پر موجود چند افراد نے مزاحمت کرنے کی کوشش کی تو مسلح ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہوگئے ہیں اہل علاقہ میں اس حوالے سے سخت تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے آئی جی پنجاب ڈی پی او مظفر گڑھ سے مطالبہ کیا ہے کہ تحصیل علی پور میں سیلابی علاقوں میں کشتی چلانے والے افراد کا ریکارڈ چیک کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کو الگ کیا جائے ۔
