قرآن کریم ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔لیکن اگر ہم غور کرنا شروع کریں تو اس آخری کتاب میں ایسے ایسے راز پوشیدہ ہیں کہ انسان بے اختیار کہہ اٹھتا ہے اللہ اکبر
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں سب سے طاقتورکمپیوٹر super کمپیوٹر ہے جودو لاکھ trillion کیلکولیشنز فی سیکنڈ کر سکتا ہے ۔ لیکن قرآن پاک میں موجود ایک صو رت ایسی بھی ہے جس میں موجود کوڈنگ کے آگے یہ جدید super کمپیوٹربھی صفر ہے ۔سورہ الکوثر قرآن کریم کی سب سے چھوٹی صورت ہےلیکن آپ یہ جان کر حیران رہ جائیںگے کہ قرآن کی اس چھوٹی صورت میںنمبر دس کی coding اس انداز سےہے کہ آج کا سپر کمپیوٹر بھی اس کمال کوڈنگ کے سامنے صفر ہے ۔قرآنکی یہصورت صرف دس الفاظوں پرمشتمل ہے۔ لیکن ان 10 الفاظوں میں جیسے کوئی پورا پروگرام یا خاص پیغام پوشیدہ ہے ۔
اب ذرا دماغ کو پر سکون کریں اورغور سے پڑھیں ۔
صورۃ الکوثر صرف دس الفاظوں پرمشتملہےجس کی پہلی آیت میںموجود حروف بھی دس ہیں۔
اسی طرح دوسری آیت میں بھی ٹوٹل حروف دس ہی ہیں۔
پھر آخری آیت کے حروف کی تعداد بھی دس ہے۔
وہ حروف جو اسصورت میں صرف ایک ایک دفعہ آئےہیں ان کی تعداد بھی دس ہے۔
اس صورت کی تمام آیات کا اختتام حرف (ر) پر ہوتاہے جو کہ حروف حجا میں دسواں حرف شمار ہوتا ہے ۔قرآن مجید کی وہ صورتیں جو صرف (ر) پر اختتام پذیر ہو رہی ہیں ان کی تعداد بھی دس ہے۔
جن میں سورہ الکوثر سب سےآخری صورتہے۔
اس سورت کی ہر آیت میں موجود دوسرے لفظ کا اختتام (ک) پر ہوتا ہے اور یہ تینوں دس مختلف حروف سے مل کر بنتے ہیں۔
جیسے کہ پہلے ذکر ہو چکا کہ اس صورۃ کی ہر آیت کے دوسرے حرف کااختتام (ک)پر ہوتا ہے۔ اور ہر آیت کے آخری لفظ کا اختتام (ر) پرہوتا ہے۔
تو اب سمجھنے والی بات یہ ہے کہ حرف (ک) کی نیومیریکل ویلیو 20 ہے۔ جبکہ حرف(ر) کی نیومیریکل ویلیو 200 ہے۔ تو دوسو کو اگر آپ بیس کے table میںدیکھیں تو یہ دس بنتا ہے۔
قرآن کی با قی صورتوں کی طرح سورہ الکوثرکی ابتدا بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم سے ہوئی ہے۔ اب غور کریںکہ بسم اللہ الرحمن الرحیم کےآخر اور ابتدا دونوں طرف سے آپ دیکھیں تو اس میں موجود حرف (ر) کا نمبر 10 ہی آتا ہے۔ جب کہ صرف بسم اللہ میں موجود حروف کی تعداد بھی دس ہے۔
پورے قرآن پاک میں صرف دو صورتیں ایسی ہیںجس کا آغاز ؛انا ؛سے ہوا ہے اور اختتام (ر) پر ہوا ہے۔
پہلیصورت القدر ہے جو قرآن میںستانوے نمبر پر آتی ہے اور آخری صورت صورت الکوثر ہے جو قرآن میں108 ویں نمبر پر موجود ہے۔اب ان دونوںصورتوں کے درمیان صو رتوں کی تعداد بھی 10 ہی بنتی ہے۔
قرآن کی ستانوےنمبر پر موجود صورت یعنی صورۃ القدر میں حرف (ر)10 مرتبہ آیا ہے۔ جبکہ صورہ القدر جس کی ابتداء قرآن میں ؛انا؛ سے ہوتی ہے۔اور سورہ الکوثر قرآن میں موجوددوسری صورت ہے جس کا آغاز حرف ؛انا؛ سے ہی ہوتا ہے۔ تو ان دونوںصورتوں کے درمیان صرف دس آیتیںایسی ہیں جن کی ابتدا ؛انا؛ سےہوتی ہیں۔ اسی طرح سورہ القدر کی آخری آیت سے لے کر قرآن کی سب سےچھوٹی صورت یعنی سورہ الکوثر کی پہلی آیت تک قرآن میں صرف دس ایسے الفاظ ہیں۔ جو حرف (ر) سےشروع ہوتے ہیں۔
قرآن کی سورۃنمبر ستانوے یعنی سورہ القدر کی ابتدا( الف) سے ہوتی ہیں۔ اوراس پوری سورۃ میں دس ایسے الفاظ ہیں جن کی ابتدا( الف) سے ہوتی ہے۔
صورۃ الکوثر قرآن کریم کی سب سےچھوٹی صورت ہے جس میں ہم نےکیلکولیشن کے اس حیران کن ترتیب کے بارے میں جانا جو یہ ثابت کرتی ہے کہ یہ الفاظ کسی انسان کے نہیں ہو سکتے اور یہ شان صرف اللہ ہی کی ہے۔
جس نے اس چھوٹی صورت میں ایسی ترتیب سےالفاظوں کو جمع کیا کہ جس ترتیب کو دنیا کا ایک super کمپیوٹربھی حل نہیں کر سکتا۔ اب آپ سوچیں کہ یہ تو قرآن کی سب سےچھوٹی صورت ہے۔ تو قرآن کی صورتوں میں کتنی کیلکولیشنز موجودہونگی؟ جب آپ اس بارے میںسوچنا شروع کر دیںگے تو یقینا آپ کی سوچ کام کرناچھوڑ دے گی۔۔ اور اسی لیےاللہ تعالی قرآن مجید میں فرماتاہے۔ کہ ہم نے اپنے بندے پر جوکچھ نازل کیا ہے اگر تمہیں اس میں شک ہو تو اس جیسی صرف ایک صورۃ لے آؤ ۔
