آج کی تاریخ

Fake gold in multan

صرافہ بازارملتان ،مسروقہ ،جعلی سونا ،خواجہ اسلم و بیٹا بڑے سپلائرز،جعلی چابیاں تیار،3 گینگز سرگرم

ملتان(سپیشل کرائم سیل)ملتان کے صرافہ بازار میں سود خوری، ملاوٹ شدہ سونے کی اینٹیں اور چوری شدہ و ڈکیتی شدہ سونے کی خریداری عروج پر ہے۔انجمن تاجران صرافہ بازار کے صدر خواجہ اسلم اور ان کا بیٹا ملاوٹ شدہ سونے کے سب سے بڑے سپلائر ہیں۔ ان کے ملاوٹ شدہ سونے کی ڈھلائی مانونیار یہ مرحوم کابیٹادھڑلےسےکررہاہےاورملتان پولیس سب کچھ جاننے کے باوجود خاموش ہے۔ ایف آئی اے ملتان کے پاس درجنوں شکایات ہیں کہ جنوبی پنجاب میں حوالہ ہنڈی کا بڑا گڑھ یہی جنوبی پنجاب کا مرکز ملتان ہے جہاں چند بدنام سود خور صراف دھڑلے سے پولیس اور ایف آئی اے افسران کی سرپرستی میں سالہا سال سے دھنداجاری رکھے ہوئے ہیں۔ صرافہ بازار میں صراف حضرات کا ایک گروہ مختلف دکانوں پر چوری کی وارداتوں میں ملوث ہے۔تھانہ کپ کے علاقے کا ایک چابی میکر گروہ سکین شدہ چابیوں سے اصلی چابیاں بنا کر ایک لاکھ روپیہ فی چابی کے حساب سے صرافہ بازار کے مخصوص تاجروں کو فروخت کرتا ہے اور پھر یہی چابیاں جنوبی پنجاب کے تین مخصوص بدنام سونا چور گروہوں کو مکمل نشان دہی کے ساتھ فراہم کی جاتی ہیں۔ ان گروہوں میں سب سے متحرک اور خطرناک گروہ بستی میانی لودھراں کا جھبیل گینگ ہے جو سونے کی چوریاں کروانے کے علاوہ چوری شدہ مال خرید کر ملتان کے صرافہ بازار میں سپلائی کرتا ہے۔ تھانہ کپ کے علاقے میں جو سکین شدہ تصویر سے چابیاں بناتے ہیں ان کیلئے کوڈ ورڈ ’’ہوائی روزی‘‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ خواجہ اسلم جب بھی صرافہ بازار کا الیکشن جیتتے ہیں، ایک گروہ کھل کر سونے میں ملاوٹ کا دھندا شروع کر دیتا ہے۔ معروف برانڈ کے سونے کے بسکٹ ملتان ہی میں تیار ہوتے ہیں اور یہ ملاوٹ 10 تولے کی اینٹ میں 20 سے لے کر 35 رتی کے قریب ہوتی ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں