راولپنڈی: اڈیالہ جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے موقع پر ان کی بہن علیمہ خان کو صحافیوں نے گھیر لیا۔ ایک سوال کے جواب میں کہ کیا پی ٹی آئی اپنی مقبولیت اور طاقت کھو رہی ہے؟ علیمہ خان نے کہا کہ ہم صرف اپنے بھائی سے ملاقات کے لیے آئے ہیں، سیاست پر بات کرنے کے بجائے ایسے سوالات پارلیمنٹ میں کیے جائیں جہاں ان کے تسلی بخش جواب مل سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے بیٹے اس وقت گرفتار ہیں اور ان کی ضمانت نہیں ہو رہی، ہم یہاں اپنے بھائی کی خیریت دریافت کرنے آئے ہیں۔
عمران خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے متعلق سوال پر علیمہ خان نے صحافی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ صحافی لگتے نہیں ہیں، پھر پولیس سے بھی دریافت کیا کہ کیا یہ واقعی صحافی ہیں؟ تاہم انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔
شوکت خانم فنڈز سے جائیداد خریدنے کے سوال پر علیمہ خان نے کہا کہ “یہ نیا سوال ہے، جبکہ پچھلے دو سال سے مریم نواز اور نواز شریف حکومت میں ہیں، انہیں اس معاملے کا خیال کیوں نہیں آیا؟ حکومت اگر سو رہی ہے تو آئے مجھے گرفتار کرے۔” تاہم انہوں نے جائیداد خریدنے کی صاف تردید بھی نہیں کی۔
خیال رہے کہ آج عمران خان اور بشریٰ بی بی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کا دن تھا۔ ان کی بہنیں جب گورکھ پور ناکا پر پہنچیں تو پولیس نے انہیں روک دیا، جس کے بعد وہ پیدل فیکٹری ناکا کی طرف روانہ ہو گئیں۔ اس موقع پر نعیم احمد پنجوتھہ، ظہیر عباس، عاقل خان اور ایم این اے شاہد خٹک بھی وہاں موجود تھے، جبکہ بشریٰ بی بی کی بیٹی اور بھابی جیل گیٹ نمبر 5 پر پہنچیں۔
