Post Views: 72
ڈھاکا:برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے تحقیقی یونٹ BBC Eye کی تصدیق شدہ آڈیو کال سے یہ چونکا دینے والا انکشاف سامنے آیا ہے کہ گزشتہ سال ہونے والے طلبا احتجاج کے دوران خونریز کارروائی کی منظوری خود سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق مارچ 2025 میں منظر عام پر آنے والی اس آڈیو کال میں شیخ حسینہ کو سیکیورٹی فورسز کو مہلک ہتھیار استعمال کرنے اور مظاہرین کو موقع پر ہی گولی مارنے کے احکامات دیتے سنا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ اگست 2024 میں طلبہ کی قیادت میں حکومت مخالف تحریک کے دوران بدترین کریک ڈاؤن ہوا تھا، جس میں ایک ہزار سے زائد مظاہرین جان کی بازی ہار گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد حسینہ واجد کی حکومت کو شدید عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر حکومت کا خاتمہ ہوا، جس کے بعد وہ ملک چھوڑ کر بھارت میں پناہ گزین ہو گئیں۔