آج کی تاریخ

شہزاد خاکوانی کے سامنے قانون بے بس، صوبائی سیکرٹریٹ سے ڈی پی او خانیوال کو ہدایات

ملتان( سٹاف رپورٹر) جعلساز جاگیردار شہزاد خاکوانی کے سامنے قانون بے بس، کسان کی فصل آلو اور گندم ضائع ہونے کے قریب، صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ سے ڈی پی او خانیوال کو موصول ہونے والی ایک ہی فون کال کے بعد مظلوم کسان کو فصل اٹھانے سے روکا جا رہا ہے۔ روزانہ لاکھوں روپے کا نقصان اور فصل برباد۔مقامی کسان کی اپیل پر کوئی شنوائی نہ ہونے پر غریب کسان نے آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی، آر پی او ملتان، اور ڈی پی او خانیوال سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔تفصیلات کے مطابق تلمبہ کے علاقے میں قبضہ مافیا کے سرغنہ جاگیردار شہزاد خان خاکوانی کی جانب سے گزشتہ دو ماہ سے کسان کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے۔ کسان کی 28 ایکڑ پر مشتمل آلو کی تیار شدہ فصل گزشتہ ایک ماہ سے زمین پر پڑی ہے، جسے نہ تو اٹھانے دیا جا رہا ہے اور نہ ہی مارکیٹ تک پہنچایا جا رہا ہے۔ شدید گرمی کے باعث آلو روزانہ ضائع ہو رہے ہیں، جس سے کسان کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ کسان اور جاگیردار کے درمیان ایگریمنٹ 30 جون 2024 سے 30 اپریل 2027 تک طے پایا تھا، جسے عدالت اور پولیس نے تسلیم کرتے ہوئے کسان کو فصل کاٹنے اور کاشت کاری کی مکمل اجازت دی تھی۔ تاہم شہزاد خاکوانی نے عدالت کے فیصلے کو اپنی توہین سمجھتے ہوئے انتقامی کارروائی کی اور زمین پر پڑی آلو کی فصل کو آگ لگا دی۔کسان عبدالشکوربھٹی نے فوری طور پر 15 پر کال کرکے اطلاع دی، جس پر پولیس موقع پر پہنچی، مگر جاگیردار شہزاد خاکوانی اور اس کے بیٹے نے پولیس اور کسان دونوں پر فائرنگ کر دی۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہ ہوا، مگر اس واقعے کی ویڈیوز اور دیگر شواہد موجود ہیں۔ اس واقعے کی ایف آئی آر پولیس مدعیت میں درج ہوئی، جس کے نتیجے میں شہزاد خاکوانی کو تین دن جیل بھی کاٹنا پڑی۔ڈی پی او خانیوال اسماعیل کھاڑک نے اس سنگین صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ایک تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی، جس میں ایس پی انویسٹی گیشن رحمان خان، خانیوال، ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر شبیر وڑائچ اور ڈی ایس پی مہر سلیم رتھ، میاں چنوں نے کئی سماعتوں اور اہلِ علاقہ کے بیانات کے بعد فیصلہ دیا کہ کسان حق پر ہے، جس کے بعد شہزاد خاکوانی کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئیں۔ مگر بعد ازاں سیاسی دباؤ کے باعث کسان کی زمین سے فصل اٹھوانے کی بجائے تاخیر حربے استعمال کرتے ہوئے کسان کو پولیس نے عدالت سے رجوع کرنے کا حکم دیا۔ غریب کسان عبدالشکوربھٹی نے مجبورا ًمیاں چنوں کی تحصیل عدالت میں درخواست دائر کی، جس پر 25 اپریل 2025 کو سماعت ہوئی اور عدالت نے معاملہ دوبارہ پولیس کو ریفر کر دیا کہ کسان کو انصاف اور تحفظ فراہم کیا جائے۔ کسان نے ایک بار پھر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ جاگیردار شہزاد خاکوانی سے اسے اور اس کے اہل خانہ کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اگر اسے یا اس کی فیملی کو کوئی نقصان پہنچا، یا فصل یا گھر کو نقصان پہنچا، تو اس کا ذمہ دار شہزاد خاکوانی، اس کی اہلیہ اور مصطفیٰ خاکوانی ہوں گے۔ کسان نے اس سلسلے میں ویڈیو بیان اور شواہد محفوظ مقام پر رکھ دیے ہیں تاکہ کسی بھی سانحے کی صورت میں ذمہ داران کو بے نقاب کیا جا سکے۔ متاثرہ کسان کا مطالبہ ہے کہ اسے اور اس کے اہل خانہ کو فوری تحفظ فراہم کیا جائے اور فصل کو جاگیردار کے ناجائز قبضے سے واگزار کروا کر مارکیٹ تک پہنچانے میں مدد دی جائے۔ شہزاد خاکوانی اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائےسیاسی دباؤ کو نظرانداز کر کے قانون کے مطابق انصاف فراہم کیا جائےحکومت پنجاب، محکمہ داخلہ اور اعلیٰ عدلیہ سے بھی گزارش ہے کہ معاملے کا ازخود نوٹس لیا جائے تاکہ ایک غریب کسان کی محنت رائیگاں نہ جائے اور آئندہ کوئی جاگیردار قانون سے بالاتر نہ ہو سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں