آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

شہری پرتشدد، آر پی او ملتان کا سخت نوٹس، چاروں ڈولفن اہلکار برطرف

قادرپورراں(نامہ نگار) ریجنل پولیس آفیسر ملتان ریجن کیپٹن (ر) محمد سہیل چودھری نے شہری پر ڈولفن پولیس اہلکاروں کے مبینہ تشدد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی فوری انکوائری کروائی جس میں الزامات درست ثابتہونے پر چاروں ملوث ڈولفن پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر برطرف کر دیا تفصیلات کے مطابق ملتان ریجن کے ایک شریف شہری پر پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی تشدد اور بدتمیزی کی شکایات موصول ہوئیں، جنہیں آر پی او ملتان نے انتہائی سنجیدگی سے لیا۔ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ میں واقعہ کی تصدیق کے بعد آر پی او کیپٹن (ر) محمد سہیل چودھری نے فوری طور پر سخت سے سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا۔برطرف کیے گئے اہلکاروں میں1۔ نبیل حسین2۔ محمد اسد3۔محمد وقاص4۔ محمد جنید اقبال شامل ہیں۔آر پی او ملتان نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس کا مقصد عوام کی جان و مال کا تحفظ اور خدمت ہےنہ کہ اختیارات کا ناجائز استعمال۔ پولیس کی وردی میں چھپے ایسے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔دوسری طرف گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں بھی ڈولفن اہلکاروں کی جانب سے طالب علم پر تشدد کے بارے میں ملک واصف مظہر نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈولفن اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا کہا ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے اس معاملے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ کسی شہری پر اس طرح کا تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے متعلقہ وزیر کو ہدایت کی کہ اس کی انکوائری کی جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں