میلسی ( نمائندہ قوم،تحصیل رپورٹر ) وفاقی حکومت نے 2024 کے بجٹ میں تمباکو کی مصنوعات کی قیمتوں اور ٹیکس کے حوالے سے تبدیلیاں کی ہیں۔ سگریٹ کی حد قیمت 9,000 روپے سے بڑھا کر 12,500 روپے فی ہزار سٹکس کر دی گئی ہے، جس کے نتیجے میں سگریٹ کی کم از کم قیمت 127 روپے فی پیک سے بڑھ کر 177 روپے فی پیک ہو گئی۔
اس بدولت کمپنیوں کو اکانومی برانڈز، ٹیکسوں کے نیٹ کی قیمت میں اضافہ کرنا ہوگا۔ مزید برآں، نیکوٹین پاؤچز پر 1200 روپے فی کلو گرام ٹیکس متعارف کرایا گیا ہے جو احسن اقدام ہے سگریٹ فلٹر کی تیاری میں استعمال ہونے والی ایک آئٹم اب 4,400 روپے فی کلوگرام کے ٹیکس سے مشروط ہےجس کے باعث سگریٹ کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
غیر قانونی سگریٹ کی فروخت کے حوالے سے سخت اقدامات متعارف کرائے گئے ہیں پرچون فروش اور جنرل سٹور مالکان کو سٹیمپ کے بغیر یا جعلی سٹیمپ کے ساتھ سگریٹ کے پیک فروخت کرتے ہوئے پایا گیا تو انہیں بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، جس میں ان کی دوکان کو سیل کرنا بھی شامل ہےجو احسن اقدام ہے ، حکومت نے مالیاتی مفادات پر صحت عامہ کے خدشات پر زور دیتے ہوئے سگریٹ پر ٹیکس کی شرح برقرار رکھی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی کم از کم قیمت کی پالیسی کی وکالت کو تسلیم کیا گیا ہے،
جس کی وجہ سے حد کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان ۔ سی ٹی سی –پاک ۔سو سے زائد سول سوسائٹی آرگنائزیشن کا ملک گیر نیٹ ورک ہے سی ٹی سی پاک کے پراجیکٹ کوآرڈینٹر ذیشان دانش اور صادق مرزا صدر ینگ مین سوسائٹی نے کہا کہ پاکستان میں سوا دوکروڑ تمباکو استعمال کرنے والوں میں سے 140 ملین کے لگ بھگ لوگ تمباکو خوری کرتے ہیں، نسوار اور پان اس کا بڑا استعمال کا ذریعہ ہیں اس سیکٹر پر بھی توجہ دیتے ہوئے اس پر اصلاحات کا نفاذ جیسے تصویری انتباہ ، ہیلتھ وارننگ اور ایکسپائری ڈیٹ کے اجراء کا نوٹس جاری کرے اور اس سیکٹر پر بھی ٹیکس میں اضافہ کرے ۔