آج کی تاریخ

سنٹرل جیل ملتان،ملحقہ 213عمارتیں سکیورٹی رسک قرار دینے کے باوجود قائم

ملتان( ایڈیٹر کرائم ڈیسک)سنٹر ل جیل ملتان کی بائونڈری وال سے ملحقہ سکیورٹی رسک قرار دی جانے والی 213 سے زائد کثیر المنزلہ عمارتوں کی بالائی منزلیں تاحال مسمار نہ کی جا سکیں۔ ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر سنٹرل جیل کی بائونڈری وال سے ملحقہ ان 213 سے زائد عمارتوں یا گھروں کو سکیورٹی رسک قرار دیا گیا تھا جبکہ خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پر ان گھروں کی بالائی منزلیں گرانے اور سنٹرل جیل کی دیوار سے 20 فٹ کا فاصلہ چھوڑنے کے احکامات دیئے گئے تھے۔ جس پر کئی سال گزرنے کے باوجود عملدرآمد نہ ہو سکا۔ خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ میں جن جیلوں میں دہشتگرد اور خطرناک مجرم قید ہیں ان کے ساتھیوں کی جانب سے دہشتگردانہ حملوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا تھا اور اس حوالے سے حکام کو کئی بار سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی تھیں۔ جس کے بعد سنٹرل جیل ملتان سمیت پنجاب بھر کی جیلوں کی بائونڈری وال کے ساتھ قائم زائد کثیر المنزلہ عمارتوں کو انتہائی سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے ان جیلوں کی بائونڈری وال سے ملحقہ رہائشی عمارتوں کی بالائی منزلیں ختم کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ان احکامات پر عملدرآمد کرانے کیلئے کچھ عرصہ قبل سنٹرل جیل ملتان کی انتظامیہ نے جیل کی دیوار سے ملحقہ مکانوں پر نشانات بھی لگوائے تاہم مالکان نے 20 فٹ جگہ چھوڑنے اور بالائی منزلیں گرانے سے انکار کر دیا تھا۔ ملتان سنٹرل جیل کی بائونڈری وال سے ملحقہ نیو شاہ شمس کالونی، سبز واری ٹائون میں بالکل سنٹرل جیل کی دیوار کے ساتھ نہ صرف مکانات بنائے گئے ہیں بلکہ یہ مکانات اور کمرشل مارکٹیں کثیر المنزلہ بھی بنائی گئی ہیں۔ مالکان نے روزنامہ’’ قوم‘‘ کو بتایا کہ انہوں نے باقاعدہ ایم ڈی اے سے نقشے پاس کرواکر مکانوں کی تعمیر کی ہے اور وہ گزشتہ40 برسوں سے یہاں رہائش پذیر ہیں۔ اگر حکومت کو ہماری بالائی منزلوں پر اعتراض تھا تو ایم ڈی اے نے نقشے کیوں پاس کئے۔ سنٹر ل جیل انتظامیہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جیل سے ملحقہ مکانوں کے مالکان کو باقاعدہ نوٹسز بھی جاری کئے گئے ہیں عملدرآمد نہ کرنے والے مالکان کے خلاف جلد کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ قوانین کے مطابق جیل کے قریب آبادیوں کے مکین اپنے گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کے رخ بھی جیل کی طرف نہیں رکھ سکتے ایسے مالکان کو متنبہ کیا گیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں