سردیاں شروع ہوتے ہی لوگوں کی توجہ فوراً خشک میوہ جات کی طرف جاتی ہے، اور ان میں سب سے زیادہ پسند کی جانے والی اور سستی چیز ہے مونگ پھلی۔ لیکن مونگ پھلی کے ساتھ ایک عام خیال جڑا ہوا ہے:
“اسے کھانے کے بعد پانی نہیں پینا چاہیے!”
عمومی طور پر بزرگ یہ مشورہ دیتے ہیں کہ مونگ پھلی کے فوراً بعد پانی پینے سے گلے میں خراش یا کھانسی ہوسکتی ہے۔ سائنسی ماہرین نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی نتیجہ نہیں دیا، تاہم حکیمی شواہد کے مطابق مونگ پھلی میں موجود تیل اور اس کی خشک ساخت پانی کے ساتھ مل کر گلے میں ہلکی جلن پیدا کر سکتی ہے، اسی لیے لوگ احتیاط کے طور پر پانی سے پرہیز کرتے ہیں۔
لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ ضرورت سے زیادہ گھبراہٹ کی کوئی بات نہیں، یہ محض ایک احتیاطی رویہ ہے۔
مونگ پھلی—ذائقہ، غذائیت اور فائدے ایک ساتھ: دل کی حفاظت: مونگ پھلی میں موجود صحت بخش اجزاء دل کے امراض کے خطرے کو کم کرتے ہیں اور کولیسٹرول کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
وزن میں کمی میں مددگار: یہ پروٹین اور فائبر سے بھرپور ہونے کی وجہ سے دیر تک بھوک نہیں لگنے دیتی، جس سے وزن کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے—بس اعتدال ضروری ہے۔
اعلیٰ پروٹین کا ذریعہ: 100 گرام مونگ پھلی میں تقریباً 25 گرام پروٹین شامل ہوتا ہے، جو جسمانی طاقت اور عضلات کی مضبوطی کے لیے بہترین ہے۔ مونگ پھلی کا مکھن بھی زبردست پروٹین سورس سمجھا جاتا ہے۔
بلڈ شوگر کنٹرول: کم گلیسیمک فوڈ ہونے کی وجہ سے یہ آہستہ آہستہ خون میں شکر پر اثر ڈالتی ہے، جس سے ذیابیطس کے مریض بھی اسے مناسب مقدار میں اپنی خوراک میں شامل کرسکتے ہیں۔
مونگ پھلی سردیوں کا مقبول ترین اسنیک ہونے کے ساتھ صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ البتہ، اسے کھانے کے فوراً بعد پانی پینے کے حوالے سے تھوڑی احتیاط کرلی جائے تو گلے کی خراش یا کھانسی جیسے معمولی مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔







