ملتان( روزنامہ قوم) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کاشتکار زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کینولا یعنی میٹھی سرسوں کاشت کریں۔ اگر علیحدہ رقبہ میسر نہ ہو تو ستمبر کاشتہ کماد، چنے، گندم اور برسیم وغیرہ میں کامیابی سے اس کی مخلوط کاشت کریں۔تارامیرا کا وقت کاشت بارنی علاقوں میں آخر اکتوبرتک اور آبپاش علاقوں میں شروع اکتوبر تا وسط نومبرہے۔شرح بیج آبپاش علاقوں کے لیے ڈیڑھ تا دوکلوگرام جبکہ بارانی علاقوں میں دو تا اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ رکھیں۔فصل کو بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بیج کو پھپھوندی کش زہر تھائیو فینیٹ میتھائل بحساب اڑھائی گرام فی کلو گرام بیج لگا کر کاشت کریں۔آبپاش علاقوں میں سفارش کردہ فاسفورس اور پوٹاش والی کھاد کی پوری مقدار اور نائٹرجنی کھادکی ایک تہائی مقداربوائی کے وقت اور بقیہ نائٹرجنی کھاد کو دو اقساط میں یعنی اآدھی مقدارپہلے پانی کے ساتھ اور آدھی مقدار پھول آنے سے پہلے ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میں کھاد کی ساری مقدار بوائی کے وقت ڈالیں۔تیلدار اجناس کا بیج (NARC) اسلام آباد، پنجاب سیڈ کارپوریشن، مختلف زرعی تحقیقاتی اداروں مثلاً شعبہ روغندار اجناس (AARI)فیصل آباد، روغندار اجناس ریسرچ اسٹیشن خانپور، ریجنل زرعی تحقیقاتی ادارہ (RARI)بہاولپور، بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ (BARI)چکوال اور مستندپرائیویٹ کمپنیوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔
