آج کی تاریخ

سالڈ ویسٹ منیجمنٹ، کرپٹ ٹھیکیدار کا مزدوروں کا استحصال، تنخواہیں آدھی، عید بونس ہڑپ

ملتان (سپیشل سیل رپورٹ)سالڈ ویسٹ مینجمنٹ میں کرپشن، رشوت ستانی اور جعل سازی کے الزام میں نوکری سے ہاتھ دھونے والے سابق ایم ڈی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ عمران نور لاہور میں موجود اعلی افسران کی خصوصی عنایت اور سیاسی پشت پناہی سے اب پنجاب بھرمیں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے تین اضلاع کا ٹھیکے دار بن کر پھر سے ورکروں پر عذاب بن کر نازل ہوا ہے۔ حکومت پنجاب کے نوٹیفکیشن کے مطابق کسی بھی ورکر کی کم سے کم اجرت 37 ہزار روپے ہے جو کہ اب بڑھا کر 40 ہزار کی جا رہی ہے مگر عمران نور نامی سابقہ ایم ڈی اور موجودہ ٹھیکے دار کسی بھی سینٹری ورکر کو 20 ہزار سے زائد تنخواہ نہیں دے رہے اور حالیہ عید پر حکومت کی طرف سے 10 ہزار روپیہ فی ورکر بونس کا اعلان کیا گیا تھا مگر وزیراعلی پنجاب کی طرف سے کیا جانے والا یہ اعلان جنوبی پنجاب میں آ کر دیگر احکامات کی طرح تھک ہار کر پٹ گیا اور یہاں بہت سے اضلاع میں نہ تو پوری طرح عید بونس دیے گئے ہیں اور نہ ہی عید پر آلائشیں اکٹھی کرنے والوں کو خصوصی انعام دیا گیا ہے بلکہ ملتان کے بعض علاقوں میں یہاں تک معلومات ملی ہیں کہ 10 ہزار کی بجائے تین ہزار روپیہ دے کر سینٹری ورکرز سے 10 ہزار لکھوایا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں ٹھیکے داروں نے باقاعدہ منظم غنڈا عناصر پار رکھے ہیں جو سینٹری ورکوں کو دھمکاتے ہیں اور ان سے زبردستی دستخط کرواتے ہیں۔ یہ غنڈا عناصر کھلے عام کہتے ہیں کہ ہم یہ پیسے اوپر تک دیتے ہیں ہمارا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمیٹی کے ذرائع کے مطابق عید قربان کے موقع پر قربانی کی الائشیں اکٹھی کرنے کے لیے 1600 ریگولر سینٹری ورکر تھے جبکہ 1800 ورکرز ملتان شہر کے لیے تین دن معاوضے پر رکھے گی گئے تھے جبکہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کمیٹی کی طرف سے جو ملتان کی اعلی انتظامیہ کو وہ معلومات فراہم کی گئی ہیں وہ سراسر حقائق برعکس ہیں اور ان میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ ضلع ملتان میں ایسے اٹھانے کے لیے 9700 سینٹری ورکرز تین دن کے کنٹریکٹ پر رکھے گئے تھے جبکہ حقائق اس کے بالکل برعکس ہے اور معلوم ہوا ہے کہ کمشنر ملتان اس بارے میں معلومات بھی حاصل کر رہے ہیں تاکہ ذمہ دار عناصر کے خلاف کارروائی کی جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں