آج کی تاریخ

ریلوے کی ناقص کول ویگنیں حادثات کا سبب، مکینیکل مافیا پردہ ڈالنے میں سرگرم، کنٹرول حکام کو سزا

ملتان(واثق رئوف)کول سپیشل ٹرین کی ہوپر ویگنوں کے ملتان کینٹ سٹیشن کے یارڈ میں الیکٹرک پول سے ٹکرانے کی اطلاع سنٹرل کنٹرول کو دینا چیف اور ڈپٹی چیف کنٹرول کو مہنگا پڑگیا۔ڈویژنل ریلوے انتظامیہ نےچیف کنٹرولرکوعہدے سے ہٹا کردونوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا۔بن قاسم پورٹ سےیوسف والاپاور پلانٹ کے لئے چلنے والی کول سپیشل ہوپرویگن 13سال میں ہی خراب ہوکر ریلوے کے لئے عذاب بن گئی ہیں،ویگنوں کی باڈی باہر نکل آئی ہے جو ریلوے کھمبوں،سگنلز پول،فٹ برج اور دیگر تنصیبات سے ٹکرانے کا باعث بن رہی ہے۔کول سپیشل سمیت دیگرمال بردار ٹرینوں کےواضح اور سنگین نوعیت کے حادثات کے باوجود ملتان سمیت دیگر ڈویژنوں میں مکینکل مافیا ویگنوں کوایک طرف فٹنس سرٹیفکیٹ دےرہا ہے۔تودوسری جانب حادثات کو دیگر شعبوں کے کھاتےمیں ڈالا جارہا ہےجس سےکسی بھی وقت کوئی سنگین حادثہ رونما ہوسکتا ہے۔یوسف والا کول کی ہوپر ویگنیں ہی محسن والا میں عوام ایکسپریس اور موسی پاک ایکسپریس کے17سےزائد مسافروں کو زخمی کرنے کی وجہ بننے،سیڑھی ٹیرھی کرنے والی ویگینوں کو یوسف والا میں ٹرین سے علیحدہ کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ہفتہ کی شام سمہ سٹہ میں بھی کول سپیشل ویگن کے دروازوں کے لاک ٹوٹ گئے سارا کوئلہ ریلوے ٹریک میں آگرا۔اسی روز قطب پور ریلوےسٹیشن پر 501کارگوکی ویگن ہاٹ ایکسل ہوگئی متاثرہ ویگن کو ٹرین سے علیحدہ کرلیا گیاجبکہ حادثات کو چھپالیا گیا۔دو ہفتے قبل ہوپر ویگنیں حیدر آباد اسٹیشن کے فٹ برج میں بھی جا لگی تھیں،سکھر کا فٹ برج بھی ہوپر ویگنوں کی زد میں آچکا ہے۔بیشتر حادثات کو مکینکل مافیاچھپانے میں کامیاب۔ذرائع کے مطابق سال2012ء میں300سے زائد ہوپر ویگنوں کو پورٹ قاسم سے یوسف والا کول پلانٹ کے لئےآپریشنل کیا گیا تھاایک ہوپر ویگن 60ٹن کوئلہ لوڈ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، بتایا جاتا ہے کہ ان ویگنوں میں ان کی صلاحیت سے کئی گنا زائد کوئلہ لوڈ کیاجاتا رہا، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ہوپر ویگینوں کی باڈی پھیل کر باہر نکل آئی ہے جو مسلسل حادثات کا باعث بن رہی ہےجبکہ مکینکل مافیا اس کو مسلسل چھپائے جارہا ہے۔ریلوے ذرائع کے مطابق24جون کو کندیاں سےبراستہ کوٹ ادو،شیرشاہ یوسف والا جانے کے لئے کول سپیشل رات8بجےکےقریب جب ملتان پہنچی تواس کی پھولی ہوئی ویگنین یارڈ میں موجود کھمبے سے ٹکرا گئیں۔جس سے کھمبے کو نقصان پہنچا۔ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہیڈ ٹرین ایگزمینر محمود کوٹ،کیرج ویگن انسپکٹر،اسسٹنٹ مکینکل انجنیئر،ڈویژنل مکینکل انجنیئر سے وضاحت لی جاتی کہ پھیلی اور پھولی ہوئی ویگنین محمود کوٹ اسٹیشن میں معائنہ ہوئے بغیر ملتان تک کیسے پہنچ گئیں۔انہیں محمود کوٹ میں علیحدہ کیوں نہیں کیا گیا معاملہ کھمبے کی غلط پوزیشن پر ڈال دیا گیا جبکہ واقعہ کی وجہ کی ابتدائی اطلاع کی بابت سنٹرل کنٹرول کو آگاہ کرنے پر ڈویژن ریلوے انتظامیہ ملتان نے چیف کنٹرولر رائو تسلیم کو ان کے عہدہ سےہٹادیاساتھ ہی انہیں اورڈپٹی چیف کنٹرول منظور کوشوکاز نوٹس بھی جاری کردیا۔جبکہ جونیئر ڈپٹی چیف کنٹرولر کو چیف کا چارج دے دیاگیا۔بتایا جاتا ہے کہ20جون کو رات ڈیرھ بجے پورٹ قاسم سے یوسف والا کے لئے جانے والی کول سپیشل کی ویگنین جو پھولی ہوئی تھیں نے محسن والا کے قریب متروک ریلوے پھاٹک کے سگنل کے لئے لگی سیڑھی کو ٹیرھا کردیا اس ٹیرھی ہونے والی سیڑھی نے بعد میں گزرنے والی عوام اور موسی پاک ایکسپریس کے17سےذائد مسافروں کو زخمی کردیاتھا۔ابتدائی طور پر واقعہ کو سیڑھی چوری سے بعدازاں ڈائون کیماڑی سے جوڑنے کی کوشش کی گئی اس طرح مکینکل مافیا نے ایکبار پھر ہیڈ ٹی ایکس آر،سمہ،دیگر مکینکل شعبہ کے افسران و سٹاف کو بچالیا۔واقعہ کو ڈائون کیماڑی کے گارڈ،ٹریک پٹرولر،اسٹیشن ماسٹر کے کھاتہ میں ڈال دیا گیا۔ہفتہ کے روز شام5بجے کول سپیشل ٹرین جب سمہ سٹہ اسٹیشن پر پہنچی تو ہیڈ ٹی ایکس آر نے اس کی ویگینوں کو فٹ قرار دیا۔تاہم جیسے ہی ٹرین روانہ ہوئی اس کی ایک ویگن کے دروازوں کے لاک ٹوٹ گئے جس کے بعد اس میں لوڈ سارا کوئلہ ریلوے ٹریک میں آ گرا جو تاحال ونہی موجود ہے۔مذکورہ حادثہ کی بابت بھی ریلوے ہیڈ کوارٹر کو نہ صرف آگاہ نہیں کیا گیا معاملہ کو ڈویژن میں ہی چھپا بھی لیا گیا۔اسطرح دو ہفتے قبل چیف انجنیئر اوپن لائن فرید احمد حیدر آباد اسٹیشن پر موجود تھے کہ کول سپیشل کی ویگینوں پلیٹ فارم سے پلیٹ فارم کے لئے موجود فٹ برج میں جالگی چیف انجنیئر اوپن لائن نے واقعہ کی رپورٹ بھی تیار کی۔سکھر میں بھی مذکورہ ویگینوں نے فٹ برج کو متاثر کیا۔ریلوے ذرائع کے مطابق کراچی سے بادامی باغ کے لئے جانے والی501کارگوسپیشل کی ایک ویگن ہفتہ کی شام 8بجکر5منٹ پرقطب پور اسٹیشن پر ہاٹ ایکسل ہوگئی۔پارسل سے بھری ویگن کو علیحدہ کرکے مال بردار ٹرین کو روانہ کردیا گیا واقعہ کو ویل باکس کے گرم ہونے کے کھاتا میں ڈال کر مکینکل سٹاف و افسران کو کلین چٹ دے دی گئی۔بتایا جاتا ہے کہ مکینیکل افسران و سٹاف کو ہر حادثہ کے بعد کلین چٹ ملنے کے مسلسل عمل کی وجہ سے اس وقت سگنل،سول انجینئرنگ،ٹریفک سمیت دیگر شعبوں کے افسران وسٹاف سخت ذہنی دبائو کا شکار ہیں انہوں نے وفاقی وزیر برائے ریلوے حنیف عباسی،چیئرمین ریلوے،چیف ایگزیکٹو و سنیئر جنرل منیجر ریلوے سے مذکورہ ہونے والے حادثات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ حقائق کی روشنی مستقبل میں حادثات کا تدارک کیا جاسکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں