آج کی تاریخ

ریلوے کنٹریکٹس میں من پسند الاٹمنٹس، نیلامی روکی گئی، افسر خاموش، کرپشن کے در کھل گئے

بہاولپور:(ڈسٹرکٹ رپورٹر)پاکستان ریلوے ڈویژنل آفس ملتان نے بہاولپور ریلوے سٹیشن پر قلیوں اور پارسل ہینڈلنگ کنٹریکٹ کی عارضی الاٹمنٹ کی منظوری دے دی ۔ سرکاری لیٹر نمبر 18-Cooly contract-BWPR/2024/ کے مطابق یہ کنٹریکٹ محمد نذیر عباس کو 18 جولائی 2025 سے روزانہ 7 ہزار 600 روپے (ماہانہ 2 لاکھ 28 ہزار روپے اور سالانہ 27 لاکھ 36 ہزار روپے) کے حساب سے عارضی طور پر دیا گیا ہے، جو نئی نیلامی مکمل ہونے تک نافذالعمل رہے گا۔اسی طرح، ایک اور نوٹیفکیشن نمبر 18/C-SWACP-D2 مؤرخہ 3 جولائی 2025 کے تحت ساہیوال اسٹیشن پر کلیوں کا ٹھیکہ متیع اللہ ولد محمد اسماعیل کو روزانہ 830 روپے (ماہانہ 24 ہزار 900 روپے اور سالانہ 2 لاکھ 98 سو روپے) میں الاٹ کیا گیا۔ذرائع کے مطابق، اسٹیشنوں پر حالیہ نیلامیوں میں سابقہ ریٹس سے کئی گنا زیادہ بولیاں موصول ہوئیں (بہاولپور میں 42 لاکھ روپے اور ساہیوال میں 6 لاکھ روپے تک)، مگر اس کے باوجود متعلقہ افسران نے بولی کو دبا کر من پسند افراد کو ’’عارضی بنیادوں‘‘ پر الاٹمنٹ جاری رکھی۔ ماہرین کے مطابق اس اقدام سے ریلوے کو ہر سال لاکھوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے اور قواعد کی خلاف ورزی کے تحت بدعنوانی کا راستہ کھلا ہوا ہے۔قواعد و ضوابط (Rules & Regulations) کی خلاف ورزیاںپاکستان ریلوے کوڈ (Commercial Manual Vol-II) کے تحت قلیوں اور پارسل ہینڈلنگ کے ٹھیکے لازمی طور پر کھلی نیلامی (Public Auction) کے ذریعے دئیے جانے ہیں۔ فنانشل رولز (GFR Rule-8 & 17) کے مطابق، کسی بھی سرکاری معاہدے میں زیادہ بولی (Highest Bid) قبول کرنا لازمی ہے تاکہ قومی خزانے کو زیادہ سے زیادہ ریونیو حاصل ہو۔پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (PPRA) رولز 2004، رول 4 اور رول 12 کے مطابق، عارضی یا من پسند بنیادوں پر ٹھیکہ دینا خلاف قانون ہے اور کرپشن کے زمرے میں آتا ہے۔ عارضی الاٹمنٹ صرف ہنگامی صورت میں محدود مدت کے لیے دی جا سکتی ہے، مگر اس کی فوری مستقل نیلامی کرانا افسران کی ذمہ داری ہے۔ اس ضمن میں مس رملہ شاہد ڈی سی او ریلوے ملتان ڈویژن جن کے دستخط سے یہ لیٹر جاری ہوئے ہیں ان کی یہ ذمہ داری بنتی تھی کہ وہ ہر ماہ ریلوے کو ہونے والے لاکھوں روپے کے نقصان سے بچاتی لیکن انہوں نے بھی حسب توفیق نہ کوئی اس پہ انکوائری کروائی ہے بلکہ چپ سادھ رکھی ہے۔عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر ریلوے، سیکرٹری ریلوے اور ڈی جی ویجلینس سے مطالبہ کیا ہے کہ ان عارضی ٹھیکوں میں ہونے والی مبینہ بے ضابطگیوں کی اعلیٰ سطحی انکوائری کرائی جائے، من پسند ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے والے افسران کے خلاف کارروائی کی جائے اور آئندہ تمام کنٹریکٹس شفاف نیلامی کے ذریعے دیے جائیں تاکہ قومی ادارہ مزید نقصان سے بچ سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں