ملتان (قوم ریسرچ سیل)ریلوے ملتان ڈویژن میں دہرا معیار اور امتیازی رویے کی ایک اور مثال سامنے آ گئی۔ خانیوال میں غیر قانونی رہائش پر ریلوے کے 50 سے زائد کوارٹرز سیل کر دیے گئے، جبکہ بہاول نگر اور سمہ سٹہ میں اسی نوعیت کے درجنوں کوارٹروں پر جرائم پیشہ اور غیر متعلقہ افراد اس وجہ سے قابض ہیں کہ انہیں چند مخصوص مگر بااثر ریلوے ملازمین کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے یہی وجہ ہےکہ انکے خلاف تاحال کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ذرائع کے مطابق بہاول نگر اور سمہ سٹہ کے ریلوے کوارٹرز میں متعدد پرائیویٹ اور مشکوک افراد برسوں سے غیر قانونی طور پر رہائش پذیر ہیں، جنہیں مبینہ طور پر ریلوے کے بعض ملازمین نے ذاتی مفاد کی خاطر کرایہ پر دے رکھا ہے۔ یہ سب کچھ نہ صرف ریلوے قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ سیکیورٹی کے شدید خطرات کو بھی جنم دے رہا ہے، کیونکہ ان کوارٹروں کا کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں۔اطلاعات کے مطابق جب سپیشل برانچ یا دیگر ادارے اچانک چیکنگ کے لیے پہنچتے ہیں تو پہلے ہی ریلوے اہلکاروں کو اطلاع دے دی جاتی ہے، جس کے باعث غیر قانونی کرایہ دار موقع سے فرار ہو جاتے ہیں یا چھپا دیے جاتے ہیں۔واضح رہے کہ خانیوال میں ہونے والی کارروائی کے دوران 50 سے زائد کوارٹرز سیل کیے گئے جو تاحال بند ہیں، مگر بہاول نگر اور سمہ سٹہ میں مکمل خاموشی ہے۔ اس متضاد رویے پر عوامی اور سماجی حلقوں نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پورے ملتان ڈویژن میں یکساں پالیسی کے تحت کارروائی کی جائے۔شہریوں نے وفاقی وزیر ریلوے، چیف ایگزیکٹو ریلوے اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس سنگین معاملے کا فوری نوٹس لیں، تمام اسٹیشنز کے کوارٹروں کی شفاف جانچ پڑتال کروائی جائے اور غیر قانونی طور پر رہائش پذیر افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
