آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار

بہاولپور (کرائم سیل) ریلوے ملتان ڈویژن میں کرپشن اور جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد ریلوے عملے کی جانب سے ٹرینوں میں مسافروں سے پیسے لیکر اپنی جیبوں میں ڈال کر بغیر ٹکٹ سفر کروانے کا دھماکا خیز انکشاف ہوا ہے۔شجاع آباد جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد سپیشل ٹکٹ ایگزامینر(STE) اور کنڈیکٹر گارڈ کی مبینہ ملی بھگت سے جعفر ایکسپریس میں بغیر ٹکٹ سفر کرتے ہوئے 5 مسافر دھر لئے جس پر سپیشل برانچ کے حوالدار کی مدعیت میں تھانہ ریلوے بہاولپور میں ریلوے کے دونوں ملازمین کے خلاف مقدمہ درج ،ایس ٹی ای محمد اقبال اور کنڈیکٹر گارڈ شاہد فاروق گرفتار ،ریلوے پولیس کی ناقص تفتیش کی وجہ سے ڈیوٹی جج نے کیس ایف آئی اے کے سپرد کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ریلوے سپیشل برانچ نے جعلی ٹکٹ سکینڈل میں بڑا ایکشن لیتے ہوئے ایس ٹی ای اور کنڈکٹر گارڈ کی ملی بھگت سے بغیر ٹکٹ سفر کرنے والے5 مسافروں کو جعفر ایکسپریس سے گرفتار کر لیا۔ مقدمہ نمبر 33/25 ہیڈ کانسٹیبل محمد ضیاء الحسن کی مدعیت میں تھانہ ریلوے اسٹیشن بہاولپور میں درج کیا گیا۔ذرائع کے مطابق 21 اگست کو دوران چیکنگ ریلوے اسپیشل برانچ نے لودھراں ریلوے اسٹیشن کے درمیان جعفر ایکسپریس کی بوگی نمبر 5 کے برتھ نمبر 55 تا 60 سے مسافروں کو پکڑا۔ مسافروں نے انکشاف کیا کہ انہوں نے کنڈکٹر گارڈ شاہد فاروق (جو سفید وردی میں موجود تھا) کو 9500 روپے کرایہ ادا کیا لیکن اس نے ٹکٹ جاری نہیں کیا۔چیکنگ کے دوران حقائق سامنے آنے پر سپیشل برانچ نے متعلقہ ایس ٹی ای اور کنڈکٹر گارڈ سے 42ہزارروپے از پشاور تا پنوں عاقل کرایہ وصول کیا اور دونوں ملازمین کو دفعہ 161-PPC / 5-2-47-PCA کے تحت گرفتار کر لیا۔تاہم گزشتہ روز جب ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تو ان کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ کرپشن کے کیسز ریلوے پولیس کے دائرہ اختیار میں نہیں بلکہ ایف آئی اے کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ ریلوے پولیس کے ایس ایچ او عمران جدوئی کمزور دلائل دے سکے جس پر ڈیوٹی جج/ایڈیشنل سیشن جج بہاولپور نے مقدمہ ایف آئی اے بہاولپور کو ٹرانسفر کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او عمران جتوئی پر پہلے بھی ریلوے ٹکٹ سکینڈل میں ملزمان کو ریلیف دینے کے سنگین الزامات عائد ہو چکے ہیں اور اس بار بھی بھاری ڈیل کے تحت ملزمان کو بچانے کی کوشش کی گئی۔ریلوے کے ذمہ دار حلقوں نے آئی جی ریلوے سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ کرپٹ مافیا کو کڑی سزا دی جا سکے اور ریلوے کے نظام کو شفاف بنایا جا سکے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں