ملتان(واثق رئوف)ویجی لینس سیل کے اختیارات صرف ریلوے پولیس تک محدود ، ریلوے پو لیس ،سپیشل ٹکٹ ایگزمینرز اور کنڈیکٹر گارڈز کے درمیان بغیر ٹکٹ مسافروں کو سفر کروانے کا معاملہ شدت اختیار کرگیا ہے۔جس کےبعدڈی ایس پی سپیشل برانچ ثنا الرحمان نے ملک بھر کے پولیس ملازمین کو تحریری طور پر خبردار کیا ہے ٹرین گشت پر موجود ریلوے پولیس اہلکار اپنے پیٹی بھائی کے خلاف بغیر ٹکٹ سفر کرنے کے حوالے سے ایس ٹی ای یا کنڈیکٹر گارڈکی طرف سے ایف آئی آر اندراج کےلئے بنائے گئے میمو کو وصول ہی نہ کریں۔دوسری طرف ملک بھر کے ٹرین گارڈز اور سپیشل ٹکٹ ایگزمینرز نے بھی اس امر کا اظہار کیا ہے کہ کسی ریلوے پولیس اہلکار کو چاہے وہ ٹرین گشت پر ہو یا نہ ہوسیٹ برتھ نہیں دی جائے گی پولیس اہلکار اور آفیسر کے پاس جس کلاس کا ٹکٹ ہوگا اس کو اسی کلاس میں سفر کروایا جائے گا بغیر ٹکٹ پولیس افسران و سٹاف کے خلاف فوری میمو دیا جائے گا ایس ٹی ایز کا موقف ہے کہ پولیس سٹاف ہی بغیر ٹکٹ مسافروں کے سفر کی بڑی وجہ ہے۔ریلوے ذرائع کے مطابق وفاقی وزرات ریلوے کی طرف سے ڈی آئی جی ریلوے پولیس عبدالرب چوہدری کو ریلوے سے کرپشن کے خاتمہ کا ٹاسک دیا گیا ہے جس کے بعد انہیں ڈائریکٹر ویجیلینس سیل کی اضافی ذمہ داریاں سونپی گئیں ہیں۔انہوں نے تمام ریلوے ڈویژنوں کے ایس پیز کو ڈویژنل سطح پر ویجیلینس ہیڈ مقرر کیا ہے جس کے بعد گزشتہ دنوں ریلوے پولیس نےملتان ڈویژن کے کنڈیکٹر گارڈ شاہد فاروق اور ایس ٹی ای محمد اقبال کو جعفر ایکسپریس میں مسافروں کو بغیر ٹکٹ سفر کروانے کے الزام کے تحت ایف آئی آر درج کرکے گرفتار کرلیا تھااسی طرح دو روز قبل تیزگام کے کنڈیکٹر گارڈ کو ندیم نامی پولیس کانسٹیبل نے اس لئے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا کہ اس نے اپنے ساتھیوں کی گرفتاری کے خلاف ردعمل دیتے ہوئے ریلوے پولیس کے ایک ایس ایچ او کو اے سی بزنس میں جگہ دینے سے معذرت کرلی تھی بتایا جاتا ہے کہ تشدد کا شکار کنڈیکٹر گارڈ بہاولپور اسٹیشن پر اتر گیا تھا اور تیزگام ایکسپریس بہاولپور میں30منٹ کی تاخیر کے بعدبغیر کنڈیکٹر گارڈ کے گئی تھی گزشتہ روز وفاقی وزیر ریلوے کی طرف سے نوٹس لینے پر تشدد کرنے والے پولیس کانسٹیبل ندیم کے خلاف متاثرہ کنڈیکٹر گارڈ کی مدعیت میں ایف آئی درج کرلی گئی ہےقبل ازیں والٹنسےتربیتی عمل مکمل کرکے آنے والےپانچ ریلوے پولیس ملازمین جن میں خاتون پولیس اہلکار بھی شامل تھی سے لاہور ڈویژن کے ایس ٹی ای نے بغیر ٹکٹ سفر کرنے پر کرایہ و جرمانہ وصول کیاتھاجس کےبعد ڈی ایس پی سپیشل برانچ ثناء الرحمان نےملک بھرکے پولیس سٹاف کو ہدایت کی تھی کہ وہ کنڈیکٹر گارڈ یا ایس ٹی ایز کی طرف سے پولیس ملازمین کے خلاف بغیر ٹکٹ سفر کے حوالے سے بنائے جانے والے میمو کو وصول ہی نہیں کریں۔ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی سپیشل برانچ نے تحریری طور پر بغیر ٹکٹ سفر کرنے کی حوصلہ افزائی کی ہےریلوے قواعد کے تحت ان کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لانی چاہیے ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس،کنڈیکٹر گارڈز اور ایس ٹیز کی اس لڑائی میں محکمہ ریلوے کے ریونیو میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جاری تنازعہ کے باعث دونوں پارٹیاں اپنے مستقل مسافر جنھیں بغیر ٹکٹ سفر کروایا جاتا تھا کہ ٹکٹ بنا رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ جھگڑے کو ختم کرنے کے لئے وزرات ریلوے کو ویجیلینس سیل کے اختیارات صرف پولیس تک محدود کرنے کی بجائے تمام شعبوں سے ایماندار افسران و سٹاف تک منتقل کرنا چاہیے تب ہی بدعنوانی کے خاتمہ میں خاطر خواہ نتائج حاصل ہوں گے۔
