آج کی تاریخ

ریلوے ملازمین پر کمزور گرفت، ڈی ایس ملتان بے اختیار، عثمان اعجاز کا چارج نہ چھوڑنے کا چیلنج

بہاولپور (قوم ریسرچ سیل) روزنامہ قوم میں ریلوے ملتان ڈویژن کے مختلف سیکشنوں میں سرکاری زمینوں پر قبضے، گھوسٹ ملازمین، تنخواہوں میں خوردبرد اور تبادلوں میں بڑے پیمانے پر پیسوں کے استعمال کے علاوہ بدعنوانی کی شکایات کے باوجود ڈی ایس شیخ ذوالفقار علی کی ملازمین پر کمزور گرفت کی خبر اس وقت 100 فیصد درست ثابت ہو گئی جب کرپشن کی شکایت پر انسپکٹر آف ورکس عثمان اعجاز کا تبادلہ خانیوال تو کر دیا گیا مگر کئی روز گزر جانے کے باوجود اس حکم پر عمل درآمد کروانے میں مکمل ناکامی دیکھنے میں آئی کیونکہ تاحال عثمان اعجاز نے شیخوان سیکشن کا چارج نہ تو چھوڑا ہے نہ ہی چھوڑنے کے لیے تیار ہیں اور نہ ہی خانیوال سیکشن میں ڈیوٹی کے لیے حاضری دی ہے۔ذرائع کے مطابق عثمان اعجاز کو معلوم ہے کہ اگر انہوں نے چارج چھوڑ کر نئے انسپکٹر آف ورکس کو ذمہ داریاں سونپ دیں تو تمام تر بدعنوانیوں، قبضہ مافیا کی سرپرستی اور غیر قانونی سرگرمیوں کا پردہ چاک ہو جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ ڈی ایس ملتان کے تبادلے کے احکامات پر عملدرآمد سے انکار کرتے ہوئے برملا ریلوے ملازمین سے کہہ رہے ہیں:ابھی تک مجھے ڈی ای این تھری ناصر حنیف نے ریلیو نہیں کیا اور نہ ہی کریں گے۔ ڈی ایس تبادلہ تو کر سکتا ہے مگر وہ مجھے زبردستی وہاں ڈیوٹی پر نہیں بھیج سکتا۔گزشتہ روز روزنامہ قوم کی جانب سے ڈی ایس ریلوے شیخ ذوالفقار علی سے ان کے واٹس ایپ نمبر پر عثمان اعجاز کی نئی جائے تعیناتی پر رپورٹ کرنے اور حاضری سے متعلق سوال کیا گیامگر انہوں نے کوئی جواب نہ دیا۔ ان کا اپنے ہی جاری کردہ حکم پر عملدرآمد نہ کروانا ڈی ای این تھری ناصر حنیف اور عثمان اعجاز کے گٹھ جوڑ اور ڈی ایس کی بے بسی کا واضح ثبوت ہے۔یاد رہے کہ عثمان اعجاز انسپکٹر آف ورکس نے ڈی ای این تھری ناصر حنیف کی سرپرستی میں سمہ سٹہ اور شیخوان سیکشن میں تعیناتی کے دوران ریلوے کی اربوں روپے کی سرکاری اراضی پر بااثر افراد کے غیر قانونی طور پر قبضے کروائے۔ اس کے بعد ان کی سہولت کاری کرتے ہوئے واپڈا کے میٹر لگوائے اور بہاولپور بغداد سٹیشن سے لے کر چشتیاں تک غیر فعال ریلوے ٹریک کے ارد گرد سینکڑوں تجاوزات سے ماہانہ بھتہ وصولی میں مصروف ہے۔اب تبادلہ ہونے کے باوجود عثمان اعجاز نئی جائے تعیناتی پر جانے کے بجائے محض فرضی کارروائیاں کر کے تجاوزات کے خلاف غیر مؤثر اقدامات دکھا کر خود کو بچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔ریلوے ملازمین سمیت سماجی حلقوں نے چھوٹے ملازمین کی کرپشن کی جڑوں کی مضبوطی اور ڈی ایس ریلوے کی بے بسی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سی ای او ریلوے اور وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کرپٹ عناصر کے خلاف فوری اور سخت کارروائی کی جائے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں