ملتان (قوم ریسرچ سیل) عرصہ دراز سے شیخوان سیکشن میں تعینات طاقتور انسپکٹر آف ورکس عثمان اعجاز نے ریلوے کی سرکاری اراضی پر قبضے ختم کروانے کے سپریم کورٹ اور پاکستان کے سو موٹو کیس نمبر 18 اور ہیومن رائٹس کیس نمبر 41939/2011 کی روشنی میں ڈی ایس ریلوے اور سپر نٹنڈنٹ آف پولیس ریلوے پاکستان کے ناجائز قابضین کے خلاف آپریشن صرف فوٹو سیکشن تک محدود کر دیا۔عوامی و سماجی حلقوں نے فرضی آپریشن کو اعلیٰ عدلیہ اور ریلوے کے افسران کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈی ایس ریلوے کے احکامات کی روشنی میں ریلوے اراضی پر ناجائز قابضین کو بے دخل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ یہ کارروائی انسپکٹر آف ورکس ریلوے محمد عثمان اعجاز شیخوین اور ریلوے پولیس کی نگرانی میں مورخہ 8 جولائی 2025 کو بغداد سٹیشن، سمہ سٹہ اور مورخہ 10جولائی 2025 کو لال سوہانرا اور خیرپور ٹامیوالی میں مقررہ شیڈول کے مطابق کی گئی۔تاہم یہ کارروائیاں انسپکٹر آف ورکس کی من پسند جگہوں پر کی گئیں اور محض نمائشی تھیں۔ 16 میل کے نزدیک ریلوے ٹریک کے دونوں جانب موجود زرعی اراضی پر کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ نہ ہی بغداد سٹیشن کے نزدیک زیرِ قبضہ ریلوے اراضی واگزار کرائی گئی، اور نہ ہی لال سوہانرا ریلوے اسٹیشن پر قائم ڈیرے اور جانوروں کے باڑے ختم کروائے گئے۔ صرف چند مخصوص افراد کے خلاف فرضی کارروائیاں کرکے افسرانِ بالا کو “سب اوکے” کی رپورٹ دے دی گئی۔اب تک زرعی رقبہ کو کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف کوئی قانونی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ عرصہ دراز سے تعینات محمد عثمان انسپکٹر آف ورکس نے ریلوے کی زرعی اراضی کو ناجائز طریقے سے کمرشل مقاصد کے لیے استعمال کروایا جا رہا ہے۔بغداد سٹیشن کے ساتھ برلبِ سڑک ریلوے اراضی پرسٹال لگا کر اینٹ، ریت اور دیگر مٹیریل رکھنے والوں نے قبضہ کیا ہوا ہے، مگر ان کے خلاف بھی کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ چک نمبر 5-بی سی پر ریلوے پھاٹک کے نزدیک زرعی اراضی کو بھی کمرشل استعمال میں لایا جا رہا ہے، لیکن یہاں بھی ریلوے کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔موصوف نے اختر ہیمر مین کو منتھلیوں کے لیے تعینات کیا ہوا ہے جو کہ بغداد سٹیشن سے لے کر حاصل پور تک ریلوے اراضی پر قائم دوکانات اور پھٹا فروشوں سے رقم وصول کرتا ہے جبکہ بہاول نگر ٹریک عرصہ دراز سے بند ہے۔ محمد اختر کی ڈیوٹی اور فرائض مین لائن پر ہیں۔ عثمان اعجاز نے ریکوری کے تمام اختیارات محمد اختر کے ذمے لگائے ہوئے ہیں جو کہ عرصہ دراز سے ریلوے کی منتھلی اکٹھی کر کے عثمان ائی او ڈبلیو کو دیتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ ناجائز قابضین کے خلاف ہونے والے آپریشن میں بھی ریلوے کو کوئی خاطر خواہ رقبہ واگزا رنہ کروایا جاسکا ہے۔
