ریس کیس، دوسری گاڑی، ثبوت غائب، سیف سٹی کیمروں کا پہلا امتحان ناکام، صلح کیلئے بھاگ دوڑ

ملتان (سٹاف رپورٹر) سر منڈاتے ہی اولے پڑ گئے۔ ملتان کے سیف سٹی پراجیکٹ کو اپنے آغاز ہی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا اور 15 روز گزرنے کے بعد بھی ابھی تک سی سی ٹی وی کیمرے اس دوسری گاڑی کا سراغ نہ لگا سکے جو نشاط سکول کے مالک کے بیٹے کی گاڑی کے ساتھ رات کے ایک بجے ملتان پبلک سکول روڈ پر ریس لگاتی ہوئی دو سگے بھائیوں کی موت کا باعث بنی۔ موقع پر پہنچنے والی ریسکیو 1122 کی ٹیم نے بھی مکمل سہولت کاری کرتے ہوئے جب شاہ میر خان ولد عالم خان کی گاڑی کی پولیس کے ہمراہ تلاشی لی تو گاڑی کے ڈیش بورڈ میں سے سکون آور مشکوک ادویات کا جو پیکٹ نکلا تھا وہ بھی شاہ میر کے ساتھیوں کے حوالے کر دیا گیا جبکہ ان ادویات کا بھی ٹیسٹ کروایا جانا لازمی تھا جس سے پتہ چل جاتا کہ ملزم شاہ میر اس وقت کس قسم کے نشے میں تھا اور پھر پولیس نے مزید سہولت کاری کرتے ہوئے اس کا میڈیکل بھی نہ کروایا اور میڈیکل کروائے بغیر اسے 24 گھنٹوں ہی میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ کر دیا گیا جبکہ بعد ازاں سی پی او ملتان محمد صادق ڈوگر کو حقائق کا علم ہونے کے بعد جب 322 کی دفعہ کو 302 یعنی قتل عمد میں تبدیل کیا گیا تو اس کے بعد بھی اب تک کیا تفتیش ہوئی اور تفتیش کس مرحلے پر ہے اس بات کو مکمل راز رکھا جا رہا ہے اور دوسری طرف بہت سے ٹاؤٹ قسم کے لوگ سرگرم ہو گئے ہیں کہ حادثے میں ہلاک ہونے والے خانیوال کے دونوں بھائیوں کے ورثا کو کچھ لے دے کر راضی کر لیا جائے اور اس بات کی بھی کوشش ہو رہی ہے کہ طارق آباد خانیوال کے رہائشی حادثے کے تیسرے زخمی سے بھی مبینہ طور پر ڈیل کرکے اس سے مرضی کا بیان حاصل کر لیا جائے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ تینوں موٹر سائیکل سوار زکریا یونیورسٹی سے بوسن روڈ پر سیداں والا بائی پاس کی طرف جا رہے تھے تو جونہی وہ ملتان پبلک سکول روڈ موڑ پر پہنچے تو دونوں گاڑیوں کی انتہائی تیز رفتار ریس کی وجہ سے شاہ میر سے گاڑی کنٹرول نہ ہو سکی جو موٹر سائیکل سواروں کو کچلتی ہوئی دیوار سے جا ٹکرائی جس سے اس کے پچھلے دونوں ویل ایکسل بھی گاڑی کی باڈی سے باہر نکل گئے اور دونوں سگے بھائی موقع پر جاں بحق ہو گئے جبکہ تیسرا عبید شاہ بھی شدید زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گیا۔ بتایا گیا ہے کہ 9 سال قبل اپنے ہی کلاس فیلو کی فحش ویڈیو بنا کر طویل عرصہ تک اسے بلیک میل کرکے اس کے ساتھ مسلسل بدفعلی کا ارتکاب کرنے والے شاہ میر کے بھائی شہیر ولد عالم خان چند روز قبل رشوت اور خون بہا کی مد میں بھاری آفر لے کر خانیوال کے ایک سیاست دان کے ڈیرے کا طواف بھی کرتے رہے اور انہیں صلح کے عوض منہ مانگے پیسوں کی پیشکش بھی کرتے رہے مگر بات نہ بن سکی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں