آج کی تاریخ

ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ریلوے ملتان: جعلی ٹکٹ سکینڈل کے بعد نیا فراڈ، کرایہ ہڑپ، ایس ٹی ای کنڈیکٹر گارڈ گرفتار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-ایمرسن: وزیٹنگ فیکلٹی بھرتی میں میرٹ کشی، ڈاکٹر رمضان کا چہیتا اسسٹنٹ پروفیسر اصل کردار-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-جنسی سکینڈل: ڈاکٹر رمضان جانوروں کی فحش ویڈیوز کے بھی شوقین، وزیراعلی کمیشن میں باورچی کا بیان ریکارڈ-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-قومی ٹیم پر بے جا تنقید بند کریں اور انہیں سپورٹ کریں، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال-مریم نواز کا ورلڈ ایکسپو 2025 کا دورہ، پاکستانی پویلین میں پرتپاک استقبال

تازہ ترین

روس سے تیل کی خریداری پر بھارت دباؤ میں؟ ٹرمپ کے بیان پر نئی بحث چھڑ گئی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے روس سے پیٹرول کی خریداری بند کر دی ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس دعوے کی مصدقہ معلومات انہیں دستیاب نہیں، بس یہ سنا ہے اور اندازہ ہے کہ بھارت ایسا ہی کرے گا۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق صدر ٹرمپ کی جانب سے روسی تیل پر جرمانے کے اعلان کے بعد بھارت کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔ بھارتی حکام نے بتایا کہ وہ امریکی دباؤ سے آگاہ ہیں، لیکن فوری طور پر روسی تیل کی خریداری روکنا ممکن نہیں ہے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دو بھارتی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ روس سے تیل کی خریداری کا طویل المدتی معاہدہ موجود ہے، جسے اچانک منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔
بھارتی وزارت پیٹرولیم یا وزارت خارجہ کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا گیا، جبکہ وائٹ ہاؤس اور رائٹرز نے بھی اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔
صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ روسی تیل اور اسلحے کی خریداری پر بھارت کو اضافی مالی دباؤ یا جرمانوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، تاہم بعد میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس معاملے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑتا۔
خیال رہے کہ روس اس وقت بھارت کو تیل فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور بھارت کی کل تیل درآمدات کا 35 فیصد حصہ روسی تیل پر مشتمل ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں