رحیم یار خان(سٹی رپورٹر) زیادتی کا شکار لڑکی انصاف کے لئے 50 فٹ اونچی پانی کی ٹنکی پر چڑھ گئی، خودکشی کی دھمکی، اہل علاقہ ،پولیس اور ریسکیو موقع پر پہنچ گئی، ملزم اسلحہ کے زور پر زیادتی کرتا رہا اور نازیبا ویڈیوز بناتا رہا ،لڑکی کا الزام، تفصیل کے مطابق گزشتہ روز ظفرآباد کی رہائشی عائشہ ارشد نامی لڑکی نے نیازی کالونی کے رہائشی شہباز نامی شخص کے خلاف احتجاجاً گلشن اقبال کی 50سے زائد فٹ اونچی ٹینکی پر چڑھ گئی اور الزام عائد کیاکہ ملزم شہباز کئی بار ویڈیوز وائرل کرنے کی دھمکی دے کر زیادتی کرتا رہا ۔ وہ مقدمہ کے اندراج کے کے لئے تھانے گئی لیکن پولیس بااثر ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔ تھانیدار کہتا ہے ہمیں ڈی پی او نے مقدمہ سے روکا ہے ،متاثرہ لڑکی نے دھمکی دی کہ اگر اسے انصاف نہ ملا تو خود پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا لے گی کیونکہ ملزم شہباز اسے قتل کروانے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور پولیس میری درخواست لینے کو تیار نہیں۔ لڑکی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ملزم شہباز نے نشہ آور گولیاں دے کر میرے والد اور والدہ کی برہنہ ویڈیوز بھی بنائیں۔اس دوران اہل علاقہ کی ایک کثیر تعداد موقع پر پہنچ گئی جن میں سے کسی نے پولیس اور ریسکیو کو اطلاع کردی اور وہ بھی موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے لڑکی کو مقدمہ کے اندراج کی یقین دہانی پر نیچے اتارا اور بعدازاں پولیس اسے تھانہ سی ڈویژن لے گئی۔ ٹینکی پر چڑھ کر خودکشی کی دھمکی دینے کی خبر وائرل ہونے پر ڈی پی او سمیت اعلیٰ حکام نے نوٹس لیتے ہوئے فوری طورپر مقدمے کا حکم جاری کردیا جس پر تھانہ سٹی سی ڈویژن میں لڑکی کی مدعیت میں زیر دفعہ 376 ، 392 کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا۔ مقدمہ کے متن میں لکھا گیا کہ ملزم شہباز اسلحہ کے زور پر زبردستی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا ، ملزم نے نازیبا ویڈیوز بنائیں وائرل کرنی کی دھمکیاں دیتا رہا ۔ مارچ 2025 میں میری شادی ہوئی جس کا ملزم کو رنج تھا ،ذہنی جسمانی تشدد کی وجہ سے تین ماہ کا حمل بھی ضائع ہوا۔







