ملتان(قوم نیوز)نئے مالی سال کے بجٹ میں رحیم یار خان کے لیے اہم ترقیاتی منصوبے منظور کیے گئے ہیں، جن میں نیشنل ہائی وے پولیس کی عمارت، بھونگ اور جمالدین ولی انٹرچینج، شیخ خلیفہ برج کی توسیع شامل ہیں۔ یہ منصوبے نہ صرف علاقے کی ٹریفک سہولیات کو بہتر بنائیں گے بلکہ مقامی معیشت اور سکیورٹی کے نظام کو بھی مضبوط کریں گے۔ حکومت کی جانب سے مالی معاونت کے ساتھ ان منصوبوں کا آغاز جلد متوقع ہے، جو جنوبی پنجاب کی ترقی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوں گے۔حکومت نے رحیم یارخان انٹرچینج (جنوبی لوپ) پر نیشنل ہائی وے پولیس (NHMP) کے SSP/LHQ دفتر کی عمارت کی تعمیر کے لیے منصوبہ منظور کر لیا ہے۔اس منصوبے کے تحت M-5 انٹرچینج کے قریب واقع اس عمارت کی تعمیر کی جائے گی، جو نیشنل ہائی وے پولیس کے افسران کے دفاتر کے طور پر استعمال ہو گی۔ منصوبے کا تخمینہ لاگت 216.820 ملین روپے ہے، جس میں سے اب تک 79.736 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں، اور باقی 137.084 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔حکومت نے 2025-26 کے لیے اس منصوبے کی تکمیل کے لیے 15.625 ملین روپے کی رقم مختص کی ہے۔یہ منصوبہ نیشنل ہائی وے پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اہم قدم ثابت ہو گا اور علاقے میں ٹریفک کی نگرانی اور سکیورٹی کے انتظامات کو مزید مستحکم کرے گا۔ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (DDWP) نے 11 فروری 2022 کو سوکّر-ملتان موٹر وے (M-5) پر بھونگ انٹرچینج کی تعمیر کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، جس کی مجموعی لاگت 1.78 ارب روپے ہے۔ یہ انٹرچینج بھونگ اور سادیق آباد روڈ کے تقاطع پر تعمیر کیا جائے گا، جس کا مقام کلومیٹر 520+130 پر واقع ہے۔اس منصوبے کا مقصد موٹر وے کے ساتھ علاقے کے رابطے کو بہتر بنانا اور مقامی آمدورفت کو آسان بنانا ہے۔ اس کے علاوہ، اس انٹرچینج کی تعمیر سے بھونگ، صادق آباد اور ملتان کے درمیان سفر میں وقت کی بچت ہوگی اور یہ علاقائی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔منصوبے کے مطابق، 1.57 ارب روپے کی رقم انٹرچینج کی تعمیر کے لیے مختص کی گئی ہے، جبکہ دیگر انتظامات کے لیے 20 کروڑ روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف ٹریفک کی روانی میں بہتری آئے گی بلکہ علاقائی ترقی کے امکانات بھی روشن ہوں گے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انٹرچینج کے ذریعے علاقے میں کاروباری سرگرمیاں بڑھیں گی اور عوام کو آسان سفری سہولتیں فراہم ہوں گی۔ضلع رحیم یار خان میں جمالدین ولی انٹرچینج کی تعمیر کا منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے۔ اس انٹرچینج کی تعمیر سے نہ صرف سڑکوں کی بہتر منصوبہ بندی ممکن ہو سکے گی بلکہ علاقے میں ٹریفک کے بہاؤ میں بھی بہتری آئے گی۔یہ منصوبہ 1,448.50 ملین روپے کی لاگت سے شروع کیا جائے گا اور اس کی منظوری 14 جون 2023 کو سی ڈی ڈبلیو پی (CDWP) کی جانب سے دی گئی۔ اس منصوبے کے تحت جملدین ولی کے مقام پر انٹرچینج کی تعمیر کی جائے گی، جس سے علاقے کے لوگوں کو سفر میں سہولت ملے گی۔یہ انٹرچینج نیشنل ہائی وے اور دیگر اہم راستوں کو جوڑنے کا اہم ذریعہ بنے گا، اور اس سے نہ صرف مقامی سطح پر ٹریفک کی روانی میں اضافہ ہوگا بلکہ تجارتی سرگرمیاں بھی فروغ پائیں گی۔منصوبے کی تکمیل کے بعد اس علاقے میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی، اور اس کی تعمیر 100 فیصد حکومت کی جانب سے فراہم کردہ فنڈز سے مکمل کی جائے گی۔رحیم یار خان: حکومتِ پاکستان نے ضلع رحیم یار خان میں دریائے سندھ پر شیخ خلیفہ برج کے دونوں اطراف پر راستوں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ یہ منصوبہ 29 مئی 2021 کو کمیٹی برائے ترقیاتی منصوبہ بندی (CDWP) کی جانب سے منظور کیا گیا۔اس منصوبے کی مجموعی لاگت 7,156.000 ملین روپے ہے، جس میں سے 2,400.000 ملین روپے پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں جبکہ 4,756.000 ملین روپے کا خرچ ابھی باقی ہے۔ اس میں گائیڈ بینکس اور 15.21 کلومیٹر طویل راستوں کی تعمیر شامل ہے۔شیخ خلیفہ برج کی تعمیر سے نہ صرف رحیم یار خان بلکہ پورے جنوبی پنجاب کے علاقے میں ٹریفک کی روانی میں نمایاں بہتری آئے گی، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ سڑکوں کی بہتر معیار کی بدولت علاقے کی اقتصادی ترقی میں بھی اضافہ ہوگا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے دریائے سندھ کو عبور کرنے والی اہم سڑکوں کا معیار اور صلاحیت دونوں بہتر ہوں گے، جو تجارت اور روزمرہ کی نقل و حمل کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔یہ منصوبہ متحدہ عرب امارات (UAE) کے ساتھ پاکستان کے تعمیری تعاون کا ایک شاندار مثال ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی توقع کی جا رہی ہے۔ – وفاقی حکومت نے پاکستان ریلوے کے تحت روہڑی ڈویژن میں روہڑی سے خانپور کے درمیان ٹریک کی فوری مرمت اور حفاظت سے متعلق 698 کاموں کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منصوبہ 1 جون 2023 کو سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (CDWP) کے اجلاس میں پیش کیا گیا، جس کی مجموعی لاگت 48 کروڑ 75 لاکھ 46 ہزار روپے رکھی گئی ہے۔منصوبے کے تحت رواں مالی سال کے دوران 24 کروڑ 45 لاکھ روپے جاری کیے جا رہے ہیں، جبکہ باقی رقم آئندہ مالی سال کے دوران فراہم کی جائے گی۔ حکومت نے ابتدائی طور پر 50 لاکھ روپے کا اجرا کیا ہے تاکہ کام کا آغاز فوری طور پر کیا جا سکے۔رحیم یار خان (تاریخ) – سیکٹر II M-5 پر واقع رحیم یار خان انٹرچینج (South Loop) پر RD 560+043 مقام پر NHMP (نیشنل ہائی وے موٹر وے پولیس) کے ایس ایس پی/ایل ایچ کیو کے لیے نئی عمارت کی تعمیر کا منصوبہ منظور کر لیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی منظوری ڈی ڈی ڈبلیو پی کی 23 اگست 2021 کی میٹنگ میں دی گئی۔اس منصوبے کی کل لاگت 216.820 ملین روپے ہے جس میں 79.736 ملین روپے کا ابتدائی فنڈ اور 137.084 ملین روپے کا اضافی بجٹ شامل ہے۔ اس کے علاوہ، اس منصوبے پر مختلف دیگر اخراجات کے لیے 15.625 ملین روپے بھی مختص کیے گئے ہیں۔
