آج کی تاریخ

رحمہ سنٹر کرپشن، گندگی اور غنڈہ گردی کا گڑھ، سرکار سرپرستی میں تاجر برادری یرغمال

ملتان (نیوز رپورٹر) انتظامی اداروں کی طرف سے سالہا سال سے جاری مبینہ سرپرستی سے ملتان شہر کے مصروف ترین کاروباری مرکز ‘رحمہ سنٹرمیں بدانتظامی، لوٹ مار و سہولیات کی بدترین صورتحال کا انکشاف ہوا ہے۔ کروڑوں روپے کے کاروبار کا مرکز یہ پلازہ بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہے۔ تاجر برادری پانی، صفائی اور سیکیورٹی جیسی لازمی سہولتوں کو ترس رہی ہے جبکہ ٹریڈرز یونین کی قیادت مبینہ طور پر لوٹ مار میں مصروف ہے۔ واش رومز گندگی سے اٹے، پانی نایاب، پارکنگ کا کوئی شیڈ نہیں اور پلازے میں صرف چھ واش روم ہیں، جو ہر وقت گندگی سے بھرے رہتے ہیں۔ ٹوٹے ہوئے واش بیسن، نل سےٹوٹیاں غائب اور بدبو سے بھرا ماحول روز مرہ کا معمول بن چکا ہے۔ پینے کے صاف پانی کی سہولت تک دستیاب نہیں، جبکہ گزشتہ روز پانی کی عدم دستیابی پر ایک تاجر جب یونین صدر کی دکان پر گیا تو اسے ٹھنڈا پانی دینے سے بھی انکار کر دیا گیا۔ سیکیورٹی گارڈز فون بیچنے میں مصروف، رحمہ سنٹر جیسا مصروف ترین تجارتی مرکز سیکیورٹی کے شدید بحران سے دوچار ہے۔ سیکیورٹی کے لیے تعینات گارڈز ڈیوٹی دینے کے بجائے پرانے موبائل فونز کی خرید و فروخت میں مصروف رہتے ہیں۔ تاجر یونینز کے بعض عہدے داروں نے باقاعدہ تنخواہ ہزار غنڈے رکھے ہوئے ہیں جو نہ صرف تاجروں بلکہ گاہکوں کو بھی حراساں کرتے ہیں پہلے بھی پلازہ میں فائرنگ کے واقعات ہو چکے ہیں لیکن انتظامیہ نے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں لیے۔ غیر قانونی پارکنگ، کروڑوں کی کمائی کا کوئی حساب کتاب نہیں۔ موٹر سائیکل پارکنگ کا غیر قانونی ٹھیکہ پچھلے جون میں ایک ٹھیکیدار کو دے رکھا گیا ہے، جہاں سے سالانہ 1 کروڑ 80 لاکھ روپے اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور اس خطیر رقم کے مصرف کا کسی کو علم نہیں نہ ہی کوئی اس بارے میں سوال کر سکتا ہے ۔ کار پارکنگ کا ٹھیکہ شاہد نامی شخص کو روزانہ 3000 روپے پر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سابق ڈپٹی کمشنر نے اس پارکنگ کو غیر قانونی قرار دے کر پارکنگ فری کرنے کا حکم دیا تھا، مگر چند کارپوریشن ملازمین اور یونین صدر کی ملی بھگت سے عوام سے اب بھی 30 روپے فی موٹر سائیکل اور 80 روپے کار پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے۔ پلازہ پر قابض تاجر یونین کے انتخابات گزشتہ پانچ برسوں سے نہیں کرائے گئے، جبکہ کاشف رفیق مسلسل یونین کا صدر بنا ہوا ہے۔ اس دوران مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی آمدن حاصل کی گئی، مگر نہ حساب ہے نہ جواب دہی۔ ایک تاجر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جن افسران نے کاروائی کرنی ہے وہ یونین عہدے داروں سے مفت کے موبائل لے کر چلے جاتے ہیں اس لئے سرکاری افسران کی ملی بھگت سے کرپشن کا بازار گرم ہے۔ ذرائع کے مطابق کاشف رفیق کو کچھ سرکاری ملازمین کی پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث وہ پلازے میں کرپشن اور من مانی کے ذریعے دن رات دولت بٹور رہا ہے۔ تاجر برادری بارہا دبے الفاظ میں احتجاج کر چکی ہے مگر ان کی آواز دبائی جاتی رہی ہے۔ رواں ماہ بھی تاجر برادری نے پلازے میں الیکشن کرانے کے بینرز آویزاں کیے تھے ۔پلازے کے تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب، کمشنر ملتان اور ڈی سی ملتان معاملے کا نوٹس لیں، غیر قانونی پارکنگ ختم کروائی جائے، سہولیات فراہم کی جائیں، اور فوری طور پر یونین کے شفاف انتخابات منعقد کرائے جائیں۔جبکہ یونین صدر کاشف رفیق رابطہ کرنے پر اپنا موقف نہیں دیا۔

شیئر کریں

:مزید خبریں