آج کی تاریخ

راجن پور کے لیے شاہراہوں کی توسیع، تعلیمی ادارے اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی منظوری

ملتان(قوم نیوز)نئے مالی سال کے بجٹ میں راجن پور کیلئےسڑکوں کی ازسرنو تعمیر، نیشنل ہائی وے کی توسیع، چار لین ہائی وے منصوبے اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام جیسے بڑے اقدامات اس علاقے کی تقدیر بدلنے جا رہے ہیں۔ اربوں روپے مالیت کے ان منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف سفر آسان ہوگا بلکہ تعلیمی، تجارتی اور معاشی میدان میں بھی راجن پور ایک نیا مقام حاصل کرے گا۔ حکومت اور بین الاقوامی اداروں کی معاونت سے شروع ہونے والی یہ ترقیاتی مہم جنوبی پنجاب کو ترقی کے قومی دھارے میں شامل کرنے کی عملی صورت ہے۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے انڈس ہائی وے (N-55) کے راجن پور سیکشن پر اضافی کیریج وے بنانے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے جنوبی حصے میں روڈ نیٹ ورک کی بہتری کے لئے ایک اہم قدم ہے۔اس منصوبے کے تحت 221.9 کلومیٹر طویل راجن پور سیکشن کی تعمیر کی جائے گی جس کی لاگت 44,703.89 ملین روپے متوقع ہے۔ اس منصوبے کی مالی معاونت ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) سے حاصل کی جا رہی ہے، اور یہ منصوبہ 1 اکتوبر 2020 کو ای سی این ای سی سے منظور کیا گیا تھا۔ منصوبے کی تکمیل کی تاریخ 30 دسمبر 2024 مقرر کی گئی ہے۔اس منصوبے کی تکمیل سے نہ صرف ٹریفک کی روانی میں اضافہ ہوگا بلکہ اس سے جنوبی پنجاب کے علاقوں میں اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے راجن پور سے ڈی جی خان تک N-55 ہائی وے کو 4 لین میں تبدیل کرنے کے منصوبے کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ منصوبہ جنوبی پنجاب کی اہم شاہراہ کو بہتر بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔اس منصوبے کا مجموعی تخمینہ لاگت 63,150.57 ملین روپے ہے، جس میں سے 54,309.492 ملین روپے کی رقم کی فوری فراہمی اور 6,200.00 ملین روپے کی رقم منصوبے کی تکمیل کے بعد مختص کی جائے گی۔ یہ منصوبہ 121.5 کلومیٹر طویل ہوگا اور ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔منصوبے کی تکمیل کی تاریخ 1 اکتوبر 2020 کو ای سی این ای سی (ECNEC) سے منظور کی گئی تھی، اور یہ منصوبہ 2024 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔ اس ہائی وے کی تعمیر سے نہ صرف علاقے کی سڑکوں کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا بلکہ جنوبی پنجاب کے تجارتی اور اقتصادی شعبے کو بھی فائدہ پہنچے گا۔اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECNEC) نے 6 اپریل 2023 کو راجنپور اور ڈی جی خان کے درمیان نیشنل ہائی وے (N-55) کے 329.7 کلومیٹر طویل سیکشن کی توسیع، ڈوئلائزیشن اور بحالی کے منصوبے کی منظوری دی ہے، جس کی مجموعی لاگت 11.37 ارب روپے ہے۔ منصوبے کے تحت راجنپور سے ڈی جی خان تک 4 لین ہائی وے تعمیر کی جائے گی اور ساتھ ہی ڈی جی خان سے ڈیرہ غازی خان تک کی سڑک کی حالت بہتر کی جائے گی۔اس منصوبے کے لیے اراضی کی خریداری، متاثرہ جائیدادوں کا تخمینہ اور معاوضے کا جائزہ مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ منصوبے کی تکمیل کے لیے 5.2 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔منصوبے کی اہمیت نہ صرف مقامی سطح پر سڑکوں کی حالت میں بہتری لانا ہے بلکہ اس سے صوبے کی اقتصادی ترقی اور تجارتی سرگرمیوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے دونوں علاقوں کے درمیان سفر کا وقت کم ہو گا اور کاروباری لاگت میں بھی کمی آئے گی۔اس منصوبے کی کامیاب تکمیل سے نہ صرف علاقائی رابطوں میں بہتری آئے گی بلکہ یہ پاکستان کے اہم ہائی وے نیٹ ورک کی ترقی میں بھی اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیراعظم کی ہدایت کے تحت نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے قیام کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے تاکہ علاقے میں تعلیم و تحقیق کے نئے مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس منصوبے کی کل لاگت 2 ارب روپے مقرر کی گئی ہے تاہم اس وقت یہ منصوبہ ابھی تک منظور نہیں کیا گیا ہے۔یہ ادارہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نوجوانوں کو جدید تعلیم اور تحقیق کے مواقع فراہم کرے گا، جس سے نہ صرف علاقائی بلکہ ملکی ترقی میں بھی مدد ملے گی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق، منصوبے کی منظوری اور فنڈز کی تقسیم جلد ہی متوقع ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی برائے قومی معیشت (ECNEC) نے انڈس ہائی وے (N-55) کے شکارپور سے راجن پور سیکشن پر اضافی کیریج وے بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کی لمبائی 221.9 کلومیٹر ہے اور اسے ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی مالی معاونت حاصل ہے۔اس اہم منصوبے کا کل تخمینہ لاگت 44,703.89 ملین روپے ہے، جس میں سے 40,433.5 ملین روپے مقامی سطح پر اور 10,206.795 ملین روپے دیگر ذرائع سے فنڈ کیے جائیں گے۔ منصوبے کا مقصد ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانا، روڈ سیفٹی کو بڑھانا اور صوبہ سندھ اور پنجاب کے درمیان تجارتی و سفری رابطے کو مضبوط کرنا ہے۔راجن پور سے ڈیرہ غازی خان سیکشن (لمبائی: 121.50 کلومیٹر) کو چار لین ہائی وے میں تبدیل کرنے کا منصوبہ اے ڈی بی (ایشین ڈویلپمنٹ بینک) کی مالی معاونت سے جاری ہے۔ اس منصوبے کی منظوری ای سی این ای سی نے یکم اکتوبر 2020 کو دی تھی۔اس منصوبے کی کل لاگت تقریباً 63,150.57 لاکھ روپے ہے، جس میں مقامی اور غیر ملکی مالی معاونت شامل ہے۔ مقامی فنڈز کی رقم تقریباً 54,309.49 لاکھ روپے ہے جبکہ غیر ملکی فنڈنگ 9,500 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، جس میں 9,000 لاکھ روپے اے ڈی بی سے اور 500 لاکھ روپے دیگر ذرائع سے حاصل ہو رہے ہیں۔حکومت نے راجن پور سے ڈی جی خان سیکشن کو 4 لین ہائی وے بنانے اور نیشنل ہائی وے 55 کے ڈی جی خان سے ڈی آئی خان تک ڈوئلائزیشن اور بحالی کے منصوبے کے تحت زمین کی خریداری، متاثرہ جائیدادوں کے معاوضے کی منظوری دے دی ہے۔ اس منصوبے کی لاگت کل 11,377.33 ملین روپے ہے، جس میں متاثرہ افراد کو معاوضے کے طور پر 5,208.5 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس منصوبے کی منظوری ای سی این ای سی نے 6 اپریل 2023 کو دی، جس کا مقصد موجودہ روٹ کی توسیع اور سڑک کے معیار کو بہتر بنا کر عوام کو سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس سے متعلق دیگر اخراجات جیسے بحالی اور ڈوئلائزیشن کے لیے 6,168.8 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں، منصوبے کی تکمیل کے لیے 1,000 ملین روپے اضافی فنڈز بھی مختص کیے گئے ہیں۔

شیئر کریں

:مزید خبریں