آج کی تاریخ

دو طرفہ ڈھلوان، پنجاب میں پانی بہاؤ فطری، سندھ میں مہینوں جمع بڑے نقصان کا خطرہ

ملتان( سٹاف رپورٹر)جیالوجی ماہرین کے مطابق سیلاب کا دوسرا ریلا پنجاب کے علاوہ سندھ میں بھی بڑے پیمانے پر تباہی پھیلائےگا کیونکہ پنجاب کو یہ قدرتی سہولت حاصل ہے کہ اس کی اراضی کی ڈھلوان ایک تو دو طرفہ ہے اور اسی وجہ سے پنجاب میں لنک کینالز کامیابی سے بن گئیں اور چار دہائیوں سے پنجاب کو سیراب کر رہی ہیں جبکہ سندھ میں سکھر سے لے کر ٹھٹھہ تک ایک تو جیالوجیکل سروے کی روشنی میں زمین کی سنگل ڈھلوان ہے اور پھر اس کا ڈھلوانی زاویہ بہت ہی کم ہے جس کی وجہ سے کئی کئی مہینے دریاؤں سے باہر نکل کر شہروں اور دیہاتوں میں بہہ کر جانے والا پانی پنجاب کی طرح دریاؤں میں واپس نہیں آتا اور کئی کئی ماہ جہاں لوگوں کی لاکھوں ایکڑ راضی میں کھڑا رہتا ہے وہیں پر سیم اور تھور میں بہت زیادہ اضافہ کر کے واٹر لاگنگ کی وجہ سے زمین کو ناکارہ اور غیر آباد کر کے فصلوں کی کاشت سے محروم کر دیتا ہے۔ اس قدرتی ارضی پیچیدگی کی وجہ سے سندھ میں سیلاب کے نقصانات کئی کئی ماہ تک چلتے رہتے ہیں جبکہ پنجاب میں زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں ڈھلوان کے زیادہ ہونے اور قدرتی طور پر دو طرفہ ڈھلوان ہونے کی وجہ سے سیلابی پانی تیزی سے آتا ہے تو تیزی سے ہی نکل جاتا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں