آج کی تاریخ

کاروباری تعویز

خوش آمدید2025

دنیا بھر میں آج نئے سال کا سورج نئی امیدیں اور امکانات لے کر طلوع ہو رہا ہے۔ یہ موقع خوشی اور تفکر دونوں کا ہے۔ ایک طرف دنیا بھر کے لوگ نئے سال کا استقبال کررہے ہیں، تو دوسری طرف فلسطین کے معصوم مسلمان اسرائیلی مظالم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ان کے حق میں نہ صرف عالمی برادری بلکہ اسلامی دنیا کی خاموشی بھی دل کو دہلا دینے والی ہے۔ کشمیر کے مسلمانوں کی طرح فلسطین کے مسلمانوں کیلئے بھی کوئی موثر آواز اٹھتی نظر نہیں آ رہی۔
اس عالمی پس منظر میں پاکستان کا معاملہ بھی مختلف نہیں۔ ملک میں مہنگائی، بےروزگاری اور بدامنی کا راج ہے۔ گیس، بجلی کے بحران، سیاسی بے یقینی اور معاشی بدحالی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے۔ تعلیم اور صحت جیسے بنیادی شعبے نظر انداز ہو رہے ہیں اور عوام ایک بہتر مستقبل کی تلاش میں ہیں۔سال 2025 کی آمد عوام کے دلوں میں نئی امیدیں جگاتی ہے۔ یہ امید کہ شاید یہ سال خوشحالی، امن اور سکون کا پیامبر ثابت ہو۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے مسائل کی گہرائی میں جھانکیں اور ان کے حل کی طرف قدم بڑھائیں۔پاکستان کے مسائل پیچیدہ ضرور ہیں، مگر ان کا حل ناممکن نہیں۔ سب سے پہلے معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔ ملک میں صنعتکاری کو فروغ دے کر روزگار کے مواقع پیدا کئےجا سکتے ہیں۔ چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو سہولتیں فراہم کر کے معیشت کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ حکومت شفاف پالیسیز اپنائے اور کرپشن کے خلاف سخت اقدامات کرے۔
تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری ناگزیر ہے۔ تعلیمی اداروں کی حالت زار بہتر بنانا اور جدید تعلیم کو عام کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایک تعلیم یافتہ قوم ہی ترقی کے راستے پر گامزن ہو سکتی ہے۔ صحت کے شعبے میں بھی فوری اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو بنیادی طبی سہولیات میسر آ سکیں۔پاکستان میں بجلی اور گیس کے بحران کو حل کرنا ایک اور بڑا چیلنج ہے۔ قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کر کے نہ صرف یہ بحران حل ہو سکتا ہے بلکہ ملک کی معیشت کو بھی فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
سال 2025 صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری اسلامی دنیا کیلئےایک اہم موڑ ہو سکتا ہے۔ یہ وقت ہے کہ مسلمان ممالک اتحاد کا مظاہرہ کریں اور عالمی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کریں۔ فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اسلامی ممالک کو اپنی معیشت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خود کفیل بننے کی طرف توجہ دینی چاہئے تاکہ وہ عالمی سطح پر اپنا مقام پیدا کر سکیں۔
نئے سال کا آغاز امیدوں اور ارادوں کا وقت ہے۔ ہمیں اجتماعی طور پر اپنے اندرونی مسائل پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ امن و امان کے قیام کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو محفوظ ماحول فراہم کیا جا سکے۔خواتین اور بچوں کے حقوق کا تحفظ بھی ایک اہم مسئلہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہوگا جہاں ہر شہری کو مساوی مواقع اور حقوق حاصل ہوں۔
بڑھتی ہوئی بےروزگاری ایک ایسا مسئلہ ہے جسے فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ حکومت اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع فراہم کئے جا سکیں۔ ہنر مند افراد کی تربیت اور ان کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے مواقع فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ہمیں اپنی نسل نو پر خصوصی توجہ دینی ہوگی۔ بچوں کیلئے معیاری تعلیم، صحت مند تفریح اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ایک ایسی سرمایہ کاری ہے جو ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت دے سکتی ہے۔
نئے سال کے آغاز پر ہم یہ دعا کرتے ہیں کہ یہ سال پاکستان اور اسلامی دنیا کیلئے خوشیوں اور کامیابیوں کا سال ہو۔ ملک میں امن و امان قائم ہو، غربت اور بےروزگاری کا خاتمہ ہو، عوام کو وہ سہولتیں میسر ہوں جن کے وہ حق دار ہیں۔ہم دعا گو ہیں کہ پاکستان کا ایٹمی اور میزائل پروگرام ہر دشمن کی سازش سے محفوظ رہے اور یہ ملک ہمیشہ ترقی کی راہ پر گامزن رہے۔ بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے تعلیمی نظام میں بہتری ہو اور ہر شہری کو سکون اور خوشحالی نصیب ہو۔سال 2025 کے آغاز پریہ وقت ہے کہ ہم بحیثیت قوم اپنے اندر وہ تبدیلیاں لائیں جو ملک و ملت کیلئے فائدہ مند ہوں۔ اللہ تعالیٰ ہماری نیتوں کو خلوص بخشے اور ہمیں کامیابیوں سے نوازے۔ آمین۔

شیئر کریں

:مزید خبریں