
ملتان(قوم نیوز)سوشل میڈیاصارفین خبردار، فیس بک پر ہیکرز گروپ سرگرم ہوگیا۔فیس میسنجر کو ہیک کرکے صارفین کے فیس بک فرینڈز سے رابطہ کر کے بھاری رقوم ٹرانسفر کرنے کے بہانے لوٹ مار کی جانے لگی۔جنوبی پنجاب میں متعدد واقعات سامنے آگئے۔ہیکرز کسی بھی فیس بک صارف کا میسنجر اکاؤنٹ ہیک کرکے اسکے فرینڈزکو دوست بن کرمیسج کرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ میں بیرون ملک ہیں کچھ رقم آپکو ٹرانسفر کرنی ہے۔میں پاکستان واپس آکر لے لوں گا۔آپکی مہربانی ہوگی۔شہری دوست کامیسج سمجھ کرباتوں میں آجاتے ہیں اورلاکھوں روپے لٹوابیٹھے ہیں۔متاثرہ صارفین کے مطابق اس گینگ کاطریقہ کار کچھ اسطرح ہے ۔ان کے ایک جاننے والےجو بیرونِ ملک مقیم تھے، نے اچانک میسنجر پر رابطہ کیا۔ چونکہ دونوں کے درمیان پہلے سے تعلقات تھے، لہٰذااس نے بغیر کسی شک و شبہ کے بات کو سنجیدگی سے لیا۔اس ہیکر شخص نے میسنجرپر لکھا:میں آپ کو 3872 پاؤنڈ بھیج رہا ہوں جو پاکستانی تقریباً 14 لاکھ 50 ہزار روپے بنتے ہیں۔ میں دو ماہ بعد پاکستان آؤں گا، تب آپ سے یہ رقم لے لوں گا۔ فی الحال آپ یہ رقم اپنے اکاؤنٹ میں رکھ لیں اور اگر چاہیں تو اس میں سے کچھ استعمال بھی کرلینا۔اسے آپ اپنے ہی پیسے سمجھیں،آپکی بڑی مہربانی ہوگی،چند لمحوں بعد ان کو ایک رسید موصول ہوئی اس کے ساتھ ہی اس جاننے والے کا میسج آیا کہ رقم آپ کے اکاؤنٹ میں منتقل ہو چکی ہے۔”شہری نے وقتی طور پر اطمینان کا سانس لیا مگر یہ سکون زیادہ دیر قائم نہ رہ سکا۔ایمرجینسی کی پہلی گھنٹی اس وقت بجی جب ان کے پاس ایک کال آئی—کال کرنے والا خود کو ویسٹرن یونین” کا نمائندہ ظاہر کر رہا تھا۔کہنے لگا:آپ کے اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے بڑی رقم بھیجی گئی ہے۔ اس پر قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔ ہمیں آپ سے کچھ معلومات چاہیے۔شہری نے اعتماد سے جواب دیا اور تفصیلات بتائیں۔ وہ شخص مطمئن نظر آیا اور کہا:آپ کل اپنا شناختی کارڈ اور بینک تفصیلات لے کر ہمارے نمائندے سے ملیں تاکہ یہ معاملہ کلیئر ہو سکے اور رقم وصول کرلیں ۔کچھ دیر بعد ایک ایمرجنسی کال موصول ہوئی—ایک تیسرے شخص نے دھمکی آمیز انداز میں کہا:جس شخص نے آپ کو پیسے بھیجے ہیں، اس کا ویزہ ری نیو ہونا ہے۔ اگر آپ نے فوراً پیسے واپس نہ دیئے تو نہ صرف اس کا ویزہ کینسل ہو جائے گا بلکہ اس کے خلاف بھی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے۔اب معاملہ گھمبیر ہوتا جا رہا تھا۔متاثرہ شخص نے فوراً میسنجر پر اصل شخص سے رابطہ کیا۔ وہاں سے جواب ملا:بھائی! میں ابھی ڈیوٹی پر ہوں اور بہت مشکل میں ہوں۔ پلیز کسی سے ادھار لے کر یہ رقم واپس کر دو۔ مجھے ایک بڑی آزمائش درپیش ہے۔ فکر نہ کرو، میں نے پیسے بھیج دیئے، رسید آپ کے پاس موجود ہے 24 گھنٹے میں تمہیں پیسے مل جائیں گے۔شہری نے قانونی دباؤ اور کسی کو مصیبت سے بچانے کے سوچ کے تحت کچھ رقم اپنے پاس سے اور باقی 11 لاکھ سے زائد رقم ایک دن کے اندر ادھار پر کچھ افراد سے لے کر اس ضرورت مند کو بھیج دی۔مگر اصل دھچکا تب لگا، جب رقم لینے والے اور اُن سے رابطہ کرانے والے دونوں نے ان کا نمبر بلاک کر دیا۔اب ان کا دل بیٹھ گیا۔ بے چینی، ندامت اور پشیمانی کے ساتھ انہوں نے واٹس ایپ پر ویڈیو کال کے ذریعے اصل شخص سے براہِ راست رابطہ کیا۔اور وہاں سے جو جواب آیا وہ ان کے ہوش اُڑا دینے کے لیے کافی تھا:بھائی! میں نے تو نہ کوئی پیغام بھیجا، نہ رقم بھیجی، نہ ہی کسی کو کہا۔ یہ سب جعلی ہے۔ میرا میسنجر تو ہیک ہو چکا ہے۔ کسی کو بھی ایک روپیہ نہ دینا!مگر اب کیا ہو سکتا تھا؟ وہ تولاکھوں روپے لٹا چکے ہوتے ہیں۔یہ صرف ایک شخص کی کہانی نہیں ایسے کئی متاثرین سامنے آچکے ہیں،ایف آئی اے سائبرکراءم ونگ ودیگر ادارے ابھی تک خاموش ہیں اورشہریوں کالٹنے کاسلسلہ جاری ہے۔ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں اسطرح کے کئی واقعات سامنے آچکے ہیں،متاثرہ شہریوں نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ سے کارروائی کرکے فیس بک ہیکرزگروپ کیخلاف کاررواءی کامطالبہ کیاہے۔متاثرہ شہریوں نے دیگر لوگوں سے اپیل کی ہےکہ سوشل میڈیا پر آنے والے میسجز اور کالزخواہ کسی “جاننے والے” کے نام سے ہی کیوں نہ ہوں، ان کی ہر بات پر آنکھ بند کر کے یقین نہ کریں۔مالیاتی معاملات میں ذاتی تصدیق، ویڈیو کال، اور قانونی مشورہ لازمی ہے۔کسی کی مدد کے جذبے میں ایسا قدم نہ اٹھائیں، جس کی قیمت آپ کو اپنے سکون، عزت اور مال سے چکانی پڑے۔فراڈیے صرف پیسے نہیں چھینتےبلکہ انسان کا سکون، اعتماد اور دل کا اطمینان بھی لوٹ لیتے ہیں۔خدارا ہوشیار رہیں۔ سادہ دلی کو عقل کے ساتھ جوڑیں ورنہ نیکی کرتے ہوئے بھی دھوکا کھا سکتے ہیں۔