خانیوال(سپیشل رپورٹر)قانون سب کے لیے یا صرف عوام کے لیے پیرا فورس اہلکار کی بغیر ہیلمٹ نقل و حرکت نے پولیس کے دوہرے معیار کا پول کھول دیا ۔خانیوال میں پرانی سبزی منڈی کے علاقے میں پولیس اور پیرا فورس کے مشترکہ آپریشن کے دوران قانون کی بالادستی پر ایک بار پھر سنگین سوالات اٹھ کھڑے ہوئے ہیں ۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں صاف نظر آتا ہے کہ پیرا فورس کا اہلکار رانا عمیر بغیر ہیلمٹ شہر میں گشت کر رہا ہے جب کہ یہی خلاف ورزی کسی عام شہری سے سرزد ہو جائے تو سخت سے سخت کارروائی معمول بن چکی ہے ۔شہریوں کے مطابق بغیر ہیلمٹ پکڑے جانے پر عام لوگوں کو سرِعام روکا جاتا ہے تذلیل کی جاتی ہے اور مبینہ طور پر دو ہزار روپے کے چالان ایف آئی آر اور حوالات کی نوبت تک آ جاتی ہے مگر جب معاملہ وردی والے کا ہو تو قانون کی زبان خاموش ہو جاتی ہے اور کارروائی کا نام و نشان تک نہیں ملتا یہ دوہرا معیار نہ صرف قانون کی روح کے خلاف ہے بلکہ پولیس اور متعلقہ اداروں کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچا رہا ہے شہری سوال اٹھا رہے ہیں کہ اگر قانون سب کے لیے برابر ہے تو پھر رعایت کس بنیاد پر دی جا رہی ہے اصل مسئلہ ہیلمٹ کا نہیں بلکہ قانون کے غیر مساوی نفاذ کا ہے شہریوں سماجی تنظیموں اور سول سوسائٹی نے وزیرِاعلیٰ پنجاب آئی جی پنجاب پولیس اور متعلقہ اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ خانیوال میں بغیر ہیلمٹ گشت کرنے والے پیرا فورس اہلکار رانا عمیر کے خلاف فوری اور شفاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے عوام کا کہنا ہے کہ قانون صرف کمزور کے لیے نہیں ہونا چاہیے اگر حکومت واقعی ریاستی رٹ قائم کرنا چاہتی ہے تو سب سے پہلے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اپنے اہلکاروں کو قانون کے تابع لانا ناگزیر ہے شہریوں نے زور دیا کہ واقعے کی مکمل انکوائری ذمہ داران کے خلاف فوری ایکشن اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے واضح پالیسی وضع کی جائے تاکہ قانون کی حکمرانی پر عوام کا اعتماد بحال ہو سکے۔







