آج کی تاریخ

حج 2025:خصوصی ڈاک ٹکٹ کا اجراء، مصنوعی ذہانت سے نگرانی اور اسمارٹ ایمبولینس متعارف

حج 2025 کی یاد میں سعودی پوسٹ کی جانب سے ایک خصوصی یادگاری ڈاک ٹکٹ اور پوسٹ کارڈ جاری کیا گیا ہے، جو نہ صرف حجاجِ کرام کے لیے ایک روحانی نشانی ہے بلکہ دنیا بھر کے ڈاک ٹکٹ جمع کرنے والوں کے لیے ایک نایاب خزانے کی حیثیت رکھتا ہے۔
تین ریال مالیت کا یہ یادگاری ٹکٹ اور پانچ ریال مالیت کا پوسٹ کارڈ، ان خدمات کی عکاسی کرتا ہے جو سعودی عرب ہر سال حجاج کرام کے لیے مہیا کرتا ہے۔
یہ روایت صرف ایک فنی تخلیق نہیں بلکہ ایک تسلسل ہے، جس میں سعودی پوسٹ نے اب تک 49 حج سے متعلق ڈاک ٹکٹ جاری کیے ہیں، جن میں مسجد الحرام، منیٰ، عرفات اور مزدلفہ جیسے مقدس مقامات کی ترقیاتی جھلکیاں شامل ہیں۔
مسجد نمرہ، جہاں خطبہ حج دیا جاتا ہے، اس سال بھی جدید سہولیات سے آراستہ کی گئی ہے۔
ایک لاکھ 25 ہزار مربع میٹر پر بچھے اعلیٰ معیار کے قالین، 19 جدید سایہ دار سائبان، 117 فوگ فین اور زمین پر لگایا گیا خاص عکس دار رنگ، سب کچھ حجاج کرام کو گرمی سے بچانے اور راحت پہنچانے کے لیے ترتیب دیا گیا ہے۔
یہی نہیں، مسجد میں جدید ایئر کنڈیشننگ اور وینٹیلیشن سسٹم نصب کیا گیا ہے جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح پر نظر رکھتا ہے اور ہوا صاف رکھنے کے لیے خودکار ایئر پیوریفائرز کو فعال کرتا ہے۔
مزید براں، 70 جدید واٹر کولرز نصب کیے گئے ہیں جو بیک وقت ہزاروں افراد کو ٹھنڈا پانی فراہم کرتے ہیں۔ مسجد میں نصب جدید صوتی نظام اور سیکیورٹی کیمرے بھی زائرین کے تحفظ کو یقینی بناتے ہیں۔
سعودی حکام نے اس سال حج کے دوران سیکیورٹی کو ایک نئی سطح تک لے جاتے ہوئے مصنوعی ذہانت (AI) سے لیس 15 ہزار سے زائد کیمرے نصب کیے ہیں۔
یہ کیمرے مکہ مکرمہ اور گردونواح میں نصب ہیں اور ہجوم کی غیر معمولی نقل و حرکت، ممکنہ رکاوٹوں اور ہنگامی حالات کی پیشگی نشاندہی کرتے ہیں۔
مکہ میں قائم مرکزی کنٹرول روم میں موجود عملہ ان اسکرینز پر لمحہ بہ لمحہ ٹریفک، پیدل چلنے والوں اور رش کی صورتحال کو مانیٹر کرتا ہے۔
یہ نظام 2015 کے افسوسناک سانحے کے بعد متعارف کرایا گیا تھا، تاکہ مستقبل میں ایسی کسی بھی صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔
سعودی وزارتِ صحت نے حج 2025 کے دوران صحت کے شعبے میں ایک انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے دنیا کی پہلی اسمارٹ موبائل اسٹروک ایمبولینس متعارف کرائی ہے۔
یہ ایمبولینس موقع پر ہی فالج کی تشخیص اور ابتدائی علاج کی صلاحیت رکھتی ہے، جس میں دماغی اعصاب کے ماہر، نرس، سی ٹی اسکین ماہر اور جدید آلات شامل ہیں۔
یہ سہولت نہ صرف مکہ میں حج کے دوران کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں بروقت ردِ عمل کو ممکن بناتی ہے بلکہ سعودی عرب کی صحت عامہ میں دلچسپی اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کا ثبوت بھی پیش کرتی ہے۔
حج 2025 میں روحانیت اور قربانی کا ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی، حفاظت، سہولت اور مہمان نوازی کا عملی مظاہرہ کیا گیا ۔
چاہے وہ ایک ڈاک ٹکٹ ہو،جدید ایئر کنڈیشنڈ ،قالینوں سے آراستہ مسجد، مصنوعی ذہانت سے جڑی نگرانی، یا ایک متحرک اسپتال نما ایمبولینس — ہر پہلو اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ سعودی عرب حج کو ایک مقدس فریضے سے بڑھ کر، ایک محفوظ اور یادگار تجربہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں