آج کی تاریخ

جھیل سیف الملوک: دیومالائی حسن رکھنے والی خوبصورت جھیل کی کہانی

جھیل سیف الملوک: دیومالائی حسن رکھنے والی خوبصورت جھیل کی کہانی

 جھیل سیف الملوک ناران بازار  سے تقریباً 9 کلومیٹر اور وادی کاغان کے  شمال میں سطح سمندر سے 10578 فٹ بلندی پر واقع ہے جھیل سیف الملوک کی لمبائی 1420 فٹ، چوڑائی 450 فٹ اور اوسط گہرائی 50 فٹ کے لگ بھگ ہے

اس خوبصورت جھیل سیف الملوک کو  تینوں طرف سے برفیلی چوٹیوں نے گھیرا ہوا ہے۔

اس جھیل کا بننا بھی ایسا ہی ہے جب ہزاروں سال پہلے زمین میں تبدیلیوں کی وجہ سے ایک بڑا برفانی تودہ گرا جس نے دریا کے پانی کو روک دیا جو جھیل کے درمیان سے گزرتا ہے جس کا نام دریا کنہار ہے جو آپ راستے میں جاتے ہوۓ بالاکوٹ سے بھی دیکھتے ہیں جو آگے جاکے پٹن کے مقام پہ ایک ڈیم بناتا ہے ہزاروں سال پہلے یہ وادی مکمل برف پوش تھی

جھیل سیف الملوک کی وجہ شہرت اس کی خوبصورتی سے زیادہ رومانوی داستان ہے یہی وہ جھیل ہے جہاں داستان نویسوں، شاعروں اور مقامی لوگوں کے مطابق سیف الملوک نامی آدم زاد اور بدیع الجمال نامی پری کی محبت پروان چڑھی اور پھر اپنے منطقی انجام کو بھی پہنچی۔

 جھیل کے ساتھ برف پوش پہاڑی ملکہ پربت ہے اس کی بلندی 17 ہزار 390 فٹ ہے

یاد رہے مشہور روحانی شخصیت میاں محمد بخشؒ نے اپنی شہرہ آفاق کتاب سیف الملوک میں اس داستان اور جھیل کا زکر تفصیل سے کیا ہے یہاں کی خوبصورتی کو واضع طور بیان کیا ہے

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ناران پہلے ایک بڑا شہر تھا جو آنے والے برفانی سیلاب کی نظر ہو گیا اور تباہ ہوا گو ایسا کوٸی واضع ثبوت نظر تو نہیں آتا لیکن ممکن ہو بھی سکتا ہے لوگوں کا کہنا ہے اب بھی سیلابی پانی اس غار میں بھی بھر جاتا ہے جس میں سیف الملوک اور بدیع الجمال چھپے تھے

حقیقت جو بھی ہو افسانہ کیا ہے لیکن سچ یہ ہے جھیل واقع ہی سحر انگیز حسن کی مالک ہے اس پہ نظر پڑتے ہی آپ بھی اس داستان کو سامنے پاتے ہیں آپ کو پریاں سامنے نظر آتی ہیں اور آپ خود کو اس داستان کا حصہ پاتے ہیں اللہ کی بناٸی اس شاندار تخلیق کو دیکھ کر آپ بھی سبحان اللہ کہہ اٹھتے ہیں یہ اللہ کی شان ہے اتنی خوبصورت جھیل شاید کہیں نہیں ہے

شیئر کریں

:مزید خبریں