ملتان (روزنامہ قوم) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کپاس،مکئی اور کماد کے بعد وریال زمینوں میں گندم کی فصل کو پہلا پانی شگوفے نکلتے وقت یعنی بوائی کے 20 تا25دن بعد کریں اور دھان کے بعد کاشتہ فصل کو35 تا45 دن بعد آبپاشی کریں اور پچھتی کاشت کے بعد پہلا پانی بوائی کے 25تا30 دن بعد لگائیں۔گندم کو بقایا نائٹروجن پہلے اور دوسرے پانی کے ساتھ براب اقساط میں استعمال کریں جبکہ ریتلے علاقوں میں تین برابر اقساط میں ڈالیں۔ گندم کی جڑی بوٹیوں کی تلفی ازحد ضروری ہے کیونکہ یہ گندم کی پیداوار میں 42 فیصد کمی کر سکتی ہیں۔آبپاش علاقوں میں چوڑے پتوں اور نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں کی تلفی کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی عملے کے مشورے سے جڑی بوٹی مار زہروں کا سپرے کریں۔سپرے کے دوران کسی بھی دوہری جگہ سپرے نہ کریں اور نہ کوئی خالی جگہ رہے۔تیز ہوا، دھند یا بارش والے دن سپرے نہ کیا جائے اور جڑی بوٹی مارزہروں کے سپرے کیلئے 100تا120 لٹر پانی فی ایکڑ استعمال کریں۔معیاری سپرے کیلئے مخصوص نوزل فلیٹ فین یا ٹی جیٹ نوزل کا استعمال کریں۔کاشتکار زہر کے چھڑکاؤ کے بعد گوڈی یا بار ہیرو کے استعمال سے پر ہیز کریں۔کاشتکار سپرے کے دوران کاشتکار ماسک اور ہاتھوں میں دستانے ضرور پہنیں اور ہوا کے مخالف رُخ سپرے نہ کریں۔کاشتکار تمام کاشتی اُمور محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سر انجام دیں۔
