آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

جنوبی پنجاب: نئے شیڈول کے بعد رجسٹری کلرک اور پٹواری مافیا عوام کو لوٹنے میں سرگرم

ملتان (قوم ریسرچ سیل) جنوبی پنجاب میں نئے شیڈول سال 2025-26 کی منظوری کے بعد رجسٹری کلرکوں اور پٹواریوں کا گٹھ جوڑ عوام کو لوٹنے میں سرگرم ہو چکا ہے۔ شیڈول میں جگہ اور تفصیلات میں رد و بدل کے لیے نئے طریقہ کار اختیار کیے جا رہے ہیں۔ ضلع رحیم یار خان، بہاولپور، بہاولنگر اور لودھراں میں عرصہ دراز سے رجسٹری کلرک اور محکمہ مال کے پٹواری تعینات ہیںجن کے ساتھ پرائیویٹ افراد کا ایک ٹولہ بھی کام کر رہا ہے۔ یہ گروہ فردِ ملکیت کو آن لائن اور مینول طریقے سے غیر قانونی رپورٹس کے ذریعے لاکھوں روپے کما رہا ہے۔کرپشن کے لیے موقع پر تعمیر شدہ مکان کے کورڈ ایریا کو کم ظاہر کیا جاتا ہےیا خالی پلاٹ کے طور پر ظاہر کر دیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ شیڈول میں کم سے کم رقبے والے نمبرات (خسرہ نمبرز) شامل کر کے اسٹامپ ڈیوٹی، کمیٹی فیس اور ایف بی آر کی مد میں ہر ماہ لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔محکمہ مال کے ذرائع کے مطابق، اگر گزشتہ دو سالوں کے دوران پنجاب بھر کی رجسٹری برانچوں کا آڈٹ کیا جائے تو اربوں روپے کی فیسوں کی چوری کے واضح ثبوت سامنے آ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، ٹی ایم اے دفتر کی جانب سے موقع ملاحظہ نہیں کیا جاتا اور نہ ہی پٹواری کی رپورٹ کو باقاعدہ آڈٹ کرنے کا کوئی نظام موجود ہے۔ تمام رجسٹرار دفاتر کا عملہ ڈپٹی کمشنرز کے ماتحت ہوتا ہے، لیکن متعلقہ ڈی سی کی جانب سے کوئی احکامات جاری نہیں کیے جاتے۔اربن ایریاز میں تعینات پٹواری سیاسی بنیادوں پر تقرریاں حاصل کرتے ہیں اور کئی سالوں سے اپنی پوسٹنگ پر موجود رہتے ہیں۔ رجسٹری رپورٹس کے بدلے یہ افراد لاکھوں روپے کما کر اب تک کروڑوں روپے مالیت کی جائیدادوں کے مالک بن چکے ہیں۔ اینٹی کرپشن کے دفاتر ہر ضلع میں موجود ہونے کے باوجود آج تک کسی بھی افسر نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔رجسٹری کلرک اور پٹواری، متعلقہ رجسٹرار کو دھوکہ دہی سے رجسٹریاں منظور کرواتے ہیں اور بے تحاشا دولت کے مالک بن چکے ہیں۔ ان کے خلاف اب تک کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔اس تمام صورتِ حال کے پیش نظر روزنامہ قوم ریسرچ سیل نے جنوبی پنجاب کی مختلف تحصیلوں میں تعینات رجسٹری محررین اور شہری علاقوں کے پٹواریوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے اور بہت جلد ان کے خلاف ایک مکمل تحقیقاتی رپورٹ اور سرکاری فیسوں میں غبن کرنے والے افراد کی نشاندہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں