جنوبی پنجاب: فل فرائی اور ہاف فرائی کی دھاک بٹھانے کے بعد سی سی ڈی کا میگا مالیاتی سکینڈل

رحیم یارخان(بیورو رپورٹ) ایف آئی اے کے بعد سی سی ڈی کا جنوبی پنجاب کی تاریخ بڑا مالیاتی اسکینڈل منظر عام پر آ گیا،صادق آباد کے تاجر عمران بھٹی کی خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر سی سی ڈی کی معاونت سے انہیں کے لئے کام کرنے والی خواتین کے ہاتھوں لٹنے کی داستان تاجر خانہ کعبہ کے سامنے احرام میں کھڑے ہو کر منظر عام پر لے آیا، اس نے بتایا کہ 8 اگست کو سی سی ڈی نے تاجر کو رحیم یارخان سے حراست میں لے کر ملتان منتقل کیا جہاں 9 اگست کو اسے بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد 50 لاکھ، دربارہ 11 اگست کو 44 لاکھ روپے نامعلوم اکاؤنٹ میں منتقل کروائے اور کوٹھیاں، قیمتی پلاٹس سمیت کروڑوں روپے مالیت کے لگژری گاڑی فارچونر نمبری ANQ-662 بھی افسران نے قبضہ میں لے لی، مزید بلیک میلنگ کے ذریعے لاکھوں روپے کی ڈیمانڈ جاری، تاجر ملک چھوڑ کر سعودی عرب چلا گیا تو اس کئ بھائیوں پر جھوٹے مقدمات کا اندراج شروع ہو گیا، کچہ کے ڈاکوؤں کے بعد سی سی ڈی کے نام کا ہنی ٹریپ گینگ بنا کر شہریوں کو لوٹنے والا گروہ متحرک، متاثرہ شہری نے وزیر اعلیٰ پنجاب، سربراہ سی سی ڈی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ تفصیل کے مطابق تین صوبوں کی ٹیل پر واقع ضلع رحیم یارخان میں کچہ کے ڈاکوؤں نے اغواء برائے تاوان کو نیا رنگ دیکر خوبرو خواتین کے ذریعے شہریوں کو اغواء کرنے کا مکروہ دھندہ شروع کیا تو پولیس نے اس اغواء برائے تاوان کی وارداتوں کو ہنی ٹریپ کا نام دیا، کچہ کے ڈاکوؤں کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حکم پر جرائم پر قابو پانے کیلئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ (سی سی ڈی ) کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد جرائم پیشہ عناصر کیخلاف بھرپور کاروائیاں کرتے ہوئے ان کا خاتمہ کرنا تھا اور اس فورس کا سربراہ ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن سہیل ظفر چھٹہ کو بنایا گیا جو پہلے بھی ماورائے عدالت قتل کیسوں سمیت دوہری شہریت کے مالک ہیں، سی سی ڈی کا قیام عمل میں آتے ہی سربراہ سہیل ظفر چھٹہ نے پنجاب میں “فل فرائی “اور “ہاف فرائی “کا عمل شروع کر دیا، سی سی ڈی پنجاب میں اپنی دھاک بٹھانے میں کامیاب ہوئی تو سی سی ڈی افسران، اہلکاران کے نام پر شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کے اسکینڈل گردش کرنے لگے ہیں۔ ایسا ہی ایک اسکینڈل ضلع رحیم یارخان میں بھی سامنے آ چکا ہے۔ صادق آباد کے تاجر عمران بھٹی ولد سیٹھ چراغ بھٹی ضلع رحیم یارخان کی جانے مانے نام ہیں۔ خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر ویڈیو بنانے والے صادق آباد کے شہری عمران بھٹی کے مطابق 8 اکتوبر کو سی سی ڈی پولیس نے انہیں اس وقت حراست میں جب وہ اپنی قریبی دوستوں نازیہ، شازیہ اور ناہید اختر کے گھر میں موجود تھے، جنہوں نے انہیں کھانے پر بلا کر ہنی ٹریپ کا شکار بنایا اور سی سی ڈی رحیم یارخان کے افسران اور اہلکاران کو انکی موجودگی کی اطلاع دی، سی سی ڈی نے انہیں گرفتار کرکے ملتان کے سی سی ڈی افسران ہمایوں افتخار اور بہاولپور میں شفقت عطا کے سامنے پیش کیا، سی سی ڈی افسران ہمایوں افتخار اور شفقت عطا پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے تاجر عمران بھٹی نے بتایا کہ انہیں سی سی ڈی پولیس کے اہلکاروں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور 9 اگست کو انکے اکاؤنٹ سے جبری طور پر 50 لاکھ روپے نکالے گئے، دو روز تک سی سی ڈی پولیس کے اہلکار انہیں دن کے اوقات میں پرائیویٹ مکانوں پر رکھ پر بد ترین تشدد کا نشانہ بناتے جبکہ رات کے اوقات میں مختلف پولیس اسٹیشنوں میں بند کردیتے ہیں،11 اگست کو سی سی ڈی پولیس کے اہلکار انہیں ایک مکان سے دوبارہ سی سی ڈی دو افسران جن کے نام انہوں نے ہمایوں افتخار اور شفقت عطا بتائے، کے پاس لے گئے جہاں انہوں نے دوبارہ 11 اگست کو اس کے اکاؤنٹ سے 44 لاکھ روپے ایک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کئے اور اسی روز سی سی ڈی افسران ہمایوں افتخار اور شفقت عطا پر اہلکاروں نے اسکے شناختی کارڈ پر 1200 روپے والا اسٹام پیپر نکلوایا اور اسکو بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہیں رحیم یارخان شہر میں واقع کوٹھیاں اور قیمتی پلاٹس کی ملکیت کے اسٹام پیپر پر انگوٹھے لگوائے اور اسکی بیوی کے نام پر موجود کروڑوں روپے مالیت کی فارچونر گاڑی نمبری ANQ-662 بھی سی سی ڈی افسران نے اپنے قبضہ میں لے رکھی ہے، متاثرہ شہری عمران بھٹی کے مطابق ناہید اختر نامی خاتون جو انکی دوست تھیں انہوں نے رحیم یارخان کی تمام جائیدار 2022-23 میں خرید کی تھی جس کے تمام تر دستاویزات انکے پاس موجود ہیں اور بنک ٹرانزیکشن بھی موجود ہیں، ناہید اختر نے سی سی ڈی افسران کے ساتھ مل کر یہ ڈرامہ رچایا ہے۔ شہری عمران بھٹی کے مطابق سی سی ڈی افسران ہمایوں افتخار اور شفقت عطا اسکو مزید بلیک میل کرکے ابھی بھی لاکھوں روپے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس پر وہ سی سی ڈی افسران کے خوف سے ملک چھوڑ کر سعودی عرب روانہ ہو گیا اور خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر سی سی ڈی کی اس لوٹ مار کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی اپلوڈ کر دی ہے، شہری عمران بھٹی کے مطابق سی سی ڈی پولیس کے افسران سی سی ڈی افسران ہمایوں افتخار اور شفقت عطا نے اسکے چھوٹے بھائیوں پر مختلف تھانوں میں جھوٹے مقدمات کا اندراج بھی کروا دیا ہے۔شہری نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز ،سی سی ڈی پولیس کے سربراہ سہیل ظفر چٹھہ سے نوٹس لینے اور اس گھناؤنے کھیل میں ملوث افسران کیخلاف بھرپور کاروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں