ملتان (وقائع نگار) بہاالدین زکریا یونیورسٹی قانون کی جعلی ڈگریوں کا سکینڈل انکوائری کمیٹی نے ایل ایل بی کی جعلی ڈگریوں میں ملوث تمام افسران کو بچاتے ہوئے سارا ملبہ جونیئر کلرک پر ڈال دیا بعد ازاں اس کو بھی سالانہ انکریمنٹ روکنے کی معمولی سزا دے کر بچا لیا گیا۔ اس ضمن میں معلوم ہوا ہے کہ شہری دانیال احمد نے یونیورسٹی انتظامیہ کو درخواست دی تھی کہ جونیئر کلرک راؤ رضوان لیاقت نے سجاد مجید کو ایل ایل بی کی جعلی ٹرانسکرپٹ تیار کرنے میں سہولت فراہم کی ۔ڈائریکٹوریٹ آف فاصلاتی نظام تعلیم ساہیوال سے غزالہ نسیم کے حوالے سے اپنے دستخطوں سے تصدیق کی۔ وائس چانسلر نے اس معاملے کی 17 مئی 2024 کو انکوائری کا حکم دے دیا ۔تین رکنی انکوائری کمیٹی میں ڈپٹی کنٹرولر محمد خالد ،ڈپٹی رجسٹرار عبد الکریم اور ایڈمنسٹریٹو آفیسر سمیسٹر سسٹم شامل تھے۔ انکوائری کمیٹی کو جونیئر کلرک راؤ رضوان لیاقت نے اپنا اعترافی بیان دیا کہ وہ قانون کی جعلی ڈگریاں بنانے میں ملوث ہے اس کے علاوہ انکوائری کمیٹی نے دفتریریکارڈ کی بنیاد پر جعلی ٹرانسکرپٹ کی تیاری میں راؤ رضوان لیاقت کو قصوروار پایا۔ ڈائریکٹوریٹ آف فاصلاتی نظام تعلیم ساہیوال ایل ایل بی تین سالہ پروگرام کے ریکارڈ کا محافظ راؤ رضوان لیاقت تھا۔اس کی شمولیت کے بغیر بوگس ٹرانسکرپٹ بنانا ممکن نہیں تھا ۔خاص طور پر علی رضا کا پورا ڈیٹا رول نمبر 14-23 غزالہ نسیم کی بوگس ٹرانسکرپٹ میں چسپاں کرنا جبکہ ڈگری برانچ میں غزالہ نسیم کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں تھا ۔غزالہ نسیم نے جعلی ٹرانسکرپٹ کی بنیاد پر پنجاب بار کونسل کی ممبر شپ حاصل کی یونیورسٹی انتظامیہ نے 29 نومبر 2024 کو غزالہ نسیم جو شو کاز نوٹس جاری کیا اور 17 دسمبر 2024 کو پنجاب بار کونسل کو لیٹر لکھا کی غزالہ نسیم کی قانون کی ڈگری جعلی ہے اس لیے اس کی ممبر شپ منسوخ کی جائے انکوائری کمیٹی نے ایل ایل بی کی جعلی ڈگریوں کے سکینڈل میں ملوث تمام افسران کو بچاتے ہوئے سارا ملبہ جونیئر کلرک راؤ رضوان لیاقت پر ڈال دیا اور اپنی انکوائری رپورٹ میں تحریر کیا کہ کلرک رضوان لیاقت جیسا شخص کو یونیورسٹی میں ملازمت پر رکھنے سے یونیورسٹی کوخطرات درپیش ہو سکتے ہیں جو اداروں کی سالمیت ،حوصلے اور ساکھ کو متاثر کر سکتی ہے اس لیے اسے ملازمت سے برطرف کیا جائے۔ عارضی طور پر تعینات رجسٹرار اعجاز احمد نے بھی اپنے فیصلے میں کہا کہ راؤ رضوان لیاقت کے جرم کی نوعیت سنگین ہے اور اس کی سزا ملازمت سے برطرفی بنتی ہے لیکن میں اس پر رحم کرتے ہوئے اس کی سالانہ انکریمنٹ روکنے کی سزا دی جاتی ہے۔
