آج کی تاریخ

جعلی چھاپہ مار ٹیم کا سرغنہ انسپکٹر سپیشل برانچ نکلا، 5 اہلکار اصلی، 8 نقلی، سی سی ڈی نام استعمال

ملتان(کرائم سیل)سی سی ڈی کی خصوصی فورس بن کر ہاشمی کالونی قاسم پور نہر کےقریب گزشتہ سے پیوستہ اتوار کو تاجر کے گھر چھاپہ مار کر نقد رقم ،زیورات و دیگر قیمتی سامان پولیس کے دو ڈالوں میں رکھ کر لے جانے والی ساری کی ساری ٹیم جعلی نکلی اور اس 14 رکنی چھاپہ مار ٹیم کا سی سی ڈی سے کوئی تعلق سامنے نہیں آیا۔ البتہ اس چھاپہ مار ٹیم کا انچارج طرف حسین گیلانی سپیشل برانچ میں انسپکٹر کے عہدے پر تعینات ہے جبکہ اس چھاپہ مار ٹیم میں پولیس کی وردی میں جو چار خواتین شامل تھیں۔ ان میں سے ایک کا بھی تعلق پولیس ڈیپارٹمنٹ سے ثابت نہیں ہوا ۔روزنامہ قوم کی ٹیم نے جو معلومات حاصل کی ان کے مطابق سپیشل برانچ کے انسپکٹر طرف حسین گیلانی نے ایک گینگ بنا رکھا ہے جس میں صرف پانچ پولیس ملازمین ہیں جبکہ دیگر آٹھ افراد جن میں چار خواتین اور چار مرد شامل ہیں ان کا پولیس سے کوئی تعلق نہیں۔ تا ہم چاروں خواتین نے پولیس کانسٹیبلز کی وردیاں چھاپے کے دوران پہن رکھی تھیں۔ روزنامہ قوم کو ایک پولیس ملازم نے بتایا کہ طرف حسین گیلانی کا یہ گینگ گزشتہ دو سال سے ملتان کے علاوہ ارد گرد کے علاقوں میں اس قسم کی وارداتیں کر رہا ہے مگر اسے پہلی مرتبہ روزنامہ قوم نے بے نقاب کیا ہے انتہائی توجہ طلب امر یہ ہے کہ 31 اگست بروز اتوار صبح 10 بجے 14 افراد پر مشتمل یہ چھاپہ مارٹیم دو پولیس ڈالوں اور دو موٹر سائیکلوں پر آئی وہ ڈیڑھ گھنٹے تک گھر کی تلاشی لیتی رہی۔ اس دوران تاجر کے بیوی بچوں کو کمرے میں بند کر دیا گیا جبکہ تاجر کے مرکزی بیڈ روم میں انسپکٹر طرف حسین گیلانی ایک باوردی خاتون کو لے کر داخل ہو گیا انہوں نے اندر سے کنڈی لگا لی اور ڈیڑھ گھنٹے کمرے میں یہ دونوں موجود رہے۔ جو خاتون پولیس یونیفارم میں تاجر کے بیڈ روم میں انسپکٹر طرف گیلانی کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹہ تک تلاشی لیتی رہی۔ اس کی تصویر بھی روزنامہ قوم نےحاصل کر لی ہے جس نے اپنی شناخت چھپانے کے لیے چہرے پر ماسک پہن رکھا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ اس 14 رکنی ٹیم میں سے 12 نے ناشتہ بھی تاجر کے گھر کیا جبکہ طرف گیلانی اور جعلی کانسٹیبل خاتون جو کہ اس دوران بیڈ روم میں اندر سے کنڈی لگا کر الماریوں اور دیگر سامان کی تلاشی لیتے رہے انہوں نے صرف فریج سے کھجوریں نکال کر کھائیں۔ اس بیڈ روم سے طلائی زیورات کا سیٹ،پاسپورٹ اور ڈھائی لاکھ روپےنقد کے علاوہ موبائل فون اور دیگر اشیاء غائب کی گئیں ۔تمام تر الزامات کی تصدیق کے باوجود ملتان پولیس کی طرف سے اس جعلی چھاپہ مار ٹیم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی حتیٰ کہ پیٹی بھائیوں کے معاملے میں اپنے ادارے کا نام استعمال کر کے اسے بدنام کرنے پر سی سی ڈی بھی خاموش ہے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں