ملتان (سپیشل رپورٹر ) سابق رجسٹری محرر ، بدنام فراڈیے اور سابق سب جسٹار شفیق چانڈیہ کے فرنٹ مین نسیم شاہ نے خاتون کی چار کنال اراضی جعلی مختار عام کے ذریعے منتقل کرکے قبضہ کروادیا ، پلاٹ بنا کر فروخت کی کوششیں ، اینٹی کرپشن نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ تفصیل کے مطابق انصاری چوک شاہ رکن عالم کالونی کی رہائشی اقبال مائی نے اینٹی کرپشن کو درخواست دی کہ اس کی ملکیتی چھ کنال اراضی جوکہ موضع کوٹ رب نواز میں واقع تھی اور وہ اسے فروخت کرنا چاہتی تھی اس سلسلے میں اس نے نصیر بھٹی کے ساتھ سودا بیع کے متعلق بات چیت کی اور کاغذات نصیر بھٹی کو دکھائے اور سودا بیع طے کیا۔ جس کے تحت مسمی نصیر بھٹی نے تین کنال رقبہ کی حد تک ادائیگی کر کے رجسٹری کروا دی تاہم نصیر بھٹی بقیہ تین کنال کی ادائیگی کرنے میں ناکام رہا جو بدستور اقبال مائی کے نام پر رقبہ موجود تھا تاہم مسمی نصیر بھٹی کی نیت میں فتور آگیا اور اس نے جعلی فرضی کارروائی کرتے ہوئے ایک عدد مختار نامہ دستاویز نمبر 95 بیع نمبر 4 رجسٹری شدہ 11 فروری 2020 اس وقت کے سب رجسٹرار کینٹ جمیل حیدر شاہ کی تصدیق سے تیار کرا لیا جس کی نسبت اقبال مائی نہ کبھی سب رجسٹرار آفس پیش ہوئی نہ کسی دستاویز پر دستخط انگوٹھا لگایااور نہ ہی کسی افسر کے روبرو کوئی بیان مختار عام دیا ۔ اس طرح تمام جعلی اور فرضی کارروائی کرکے سائلہ کی جگہ کسی دیگر عورت کو پیش کرکے جعلی فرضی نشانات انگوٹھا ظاہر کرکے جعلی مختار عام بنام محمد مبین ولد منیر احمد تیار کرایا گیا جس کے تحت مذکورہ نصیر بھٹی و مبین نے سائلہ کی ملکیتی اراضی پر ناجائز قبضہ کرکے عوام الناس سے دھوکہ فراڈ کا ارتکاب کیا ، ملزمان جعلی اور فرضی مختار عام پر جائیداد کے پلاٹس بنا کر فروخت اور قبضہ منتقل کرنے کے درپے ہیں جس سے سائلہ اقبال مائی کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے ۔ محکمہ اینٹی کرپشن نے درخواست پر محمد مبین ولد منیر احمد ، شاہد حسین ولد محمد اکرم ،نصیر بھٹی ولد شبیر بھٹی ، اس وقت کے سابق رجسٹرار جمیل حیدر شاہ ، سابق رجسٹری محرر نسیم شاہ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں 109 ، 468 ، 467 ، 420 ، 47(2)5 پی سی اے کی دفعات لگائی گئی ہیں ۔ واضح رہے کہ سابق رجسٹری محرر نسیم شاہ بدنام زمانہ فراڈیہ ہے جس پر بوگس ، جعلی رجسٹریوں اور فراڈ کے متعدد الزامات ہیں اور کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث سابق سب رجسٹرار کینٹ و سٹی محمد شفیق چانڈیہ کا بھی فرنٹ میں رہا ہے اور ان کے ساتھ ملکر بھی کرپشن کے ذریعے کروڑوں روپے کما چکا ہے، ملزم ہر دور میں سب رجسٹراروں کے ساتھ ملکر ان کو کرپشن کی راہیں بتاتا ہے جس کی وجہ سے سب رجسٹرار بھی پھنس جاتے ہیں۔
