ملتان (عوامی رپورٹر) واسا ملتان کے جعلی بلوں کے ماہر اور کاریگر ڈپٹی ڈائریکٹر عمر ظفر گورمانی کی طرف سے 15 لاکھروپے ماہانہ کے فیول مینٹی ننس اور موبائل آئل کے دفتر میں بند کھڑی گاڑیوں کے جعلی بلوں واٹر سپلای ٹیوب ویلز واٹر سپلای لاہنن کی مرمت فرضی اور جعلی بلوں پر دستخط نہ کرنے کی پاداش میں عاطف منیر نامی ایس ڈی او کو اپنے پالتو غنڈوں کے ذریعے دفتر سے جبری نکالنے اور دفتر پر قبضہ کر کے ایس ڈی او کی سرکاری مہریں اور دیگر ریکارڈ قبضہ میں لینے کے حوالے سے روزنامہ قوم میں شائع ہونے والی خبر پر ایم ڈی واسا خالد رضا نے جو ابتدائی معلومات لی ہیں ان میں روزنامہ قوم کی طرف سے عائد کیے گئے الزامات درست ثابت ہوئے ہیں اور گزشتہ سہ پہر ایم ڈی واسا خالد رضا خان نے ڈپٹی ڈائریکٹر انجنیئرنگ واٹر ورکس گلگشت عمر ظفر گورمانی کے خلاف ایکشن شروع کرنے والے تھے مگر یہ ایکشن بچ ولاز کے رہائشی ایک اور ایس ڈی او انجینئر حفیظ لغاری کی فوری اور ذاتی مداخلت سے التوا میں چلا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ حفیظ لغاری اور عمر ظفر گرمانی ایک ہی گروپ کے ہیں اور ہر معاملے میں ایک دوسرے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ناکارہ اور کئی سال سے چلنے کے قابل نہ ہونے کے باوجود ان گاڑیوں کی مینٹیننس کی مد میں گاڑیوں اور جنریٹرز ،واٹر سپلای ٹیوب ویلز کی مرمت اور واٹر سپلای لاہنوں کی مرمت کے بلز پر جعلی دستخط کیے جا رہے تھے اور فیول و موبل ائل کی ادائیگی بھی ہر ماہ ہو رہی تھی کیونکہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق یہ کنڈم گاڑیاں اور جاہیکا جاپان کی طرف سے فراھم کی گئی گاڑیاں باقاعدگی سے سڑکوں پر رواں دواں تھی اور عوامی خدمت کر رہی تھی جبکہ حقیقت میں یہ دفتر ہی میں سالہا سال سے کنڈم ہوئی پڑی ہیں مگر ان کے بلوں کی ادائیگیوں کا سلسلہ ماہانہ بنیاد پر سالہا سال سے جاری تھا جسے روکنے کی نئے انے والے ایس ڈی او عاطف منیر نے کوشش کی تو انہیں اس جرات کی اچھی خاصی سزا دے دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ روز بھی وہ دفتر نہیں ائے چند ماہ قبل عمر ظفر گرمانی نے اپنے بندے کے ذریعے جاپان کی طرف سے فراھم کی گئی گاڑیوں کی بیٹریاں چوری کروای تھیں جو ابھی تک برآمد نہ ھو سکی نہ ہی کارروائی ہوئی ہے۔
