آج کی تاریخ

جرمن صدر طیارے کے دروازے پر قطری میزبانوں کی راہ تکتے رہے

اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ مظالم جاری ہیں۔اس جنگ کے نتیجے میں اسرائیلیوں کی جانب سے غزہ کے شہریوں کو شہد کیا جا رہا ہے اور ہزاروں کو یرغمال بنا لیا گیا ۔ اسی طرح حماس نے بھی کئی اسرائیلی اور غیر ملکیوں کو یر غمال بنایا ہوا ہے ۔گزشتہ دنوں سے قطر کی جانب سے جنگ بندی کی کوششیں شرو ع کی گئی تھیں ۔جس کے نتیجے میں چند دن کی جنگ بندی ہوئی ۔ جنگ بندی ختم ہوتے ہی اسرائیل نے دوبارہ حملے شروع کر دئے ہیں ۔ حماس اور اسرائیل کے درمیان ثالثی کا کر دار ادا کرنے والے قطرنے اس جنگ کے مستقل حل کیلئے کوششیں مزید تیز کر دی ہیں۔اس سلسلے میں جرمنی کے صدر نے قطر کا دورہ کیا ۔لیکن  
جرمن صدر طیارے کے دروازے پر 30 منٹ قطری میزبانوں کی راہ تکتے رہے،انہیں قطر ایئرپورٹ پر اپنے استقبال کے لیے آنے والے میزبانوں کا طویل انتظار کرنا پڑ گیا۔ وہ طیارے کے دروازے پر کھڑے ہو کر آدھے گھنٹے تک انتظار کرتے رہے۔جرمنی کے صدر جیسے ہی قطر ایئرپورٹ پر پہنچےان کے استقبال کے لیے طیارے کی لینڈنگ کی جگہ پر ریڈ کارپٹ بھی رکھا ہوا تھا، گارڈ آف آنرز دینے والے فوجی بھی موجود تھے اور تمام انتظامات مکمل تھے لیکن قطری حکام موجود نہ تھے۔جرمنی کے صدر فرینک والٹر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے والے جرمن شہریوں کی رہائی کے لیے قطر پہنچے ،جرمن شہری اب بھی حماس کی قید میں ہیں۔جرمنی کے صدر کو اس کوفت کا سامنا اس لیے کرنا پڑا کیوں کہ ان کا طیارہ اپنے مقررہ وقت سے آدھے گھنٹے پہلے ایئرپورٹ پر پہنچ گیا تھا۔ ان کا رن وے پر ہی استقبال ہونا تھا اور رن وے پر میزبانوں کو رسائی عین مقررہ وقت ہی دی جاتی ہے۔صدر فرینک والٹر اسٹینمیئر وقت سے آدھے گھنٹے قبل ہی پہنچ گئے تھے اس لیے میزبان موجود نہیں تھے تاہم کچھ وقت انتظار کے بعد حکام بھی آگئے اور اس بے نظمی پر معذرت کی۔

شیئر کریں

:مزید خبریں