آج کی تاریخ

جامعہ زکریہ کی تاریخ کا پہلا تعلیمی بریک ڈاؤن، وی سی زبیر غوری دور میں 24 پروگرامز معطل

ملتان (سٹاف رپورٹر) بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال غوری یونیورسٹی کے تدریسی ماحول ،تعلیمی استعداد کو بہتر بنانے میں کامیاب نہ ہو سکے اور تدریسی تجربے کی کمی کی وجہ سےتعیناتی کے 6 ماہ بعد ہی ان کی پرفارمنس پر سوالیہ نشان آ گیا۔ معیار تعلیم میں بہتری لانے میں ناکامی پر بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان جیسی قدیم ترین یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی بار ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے تقریباً 24 ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز میں داخلے مکمل طور پر روک دیئے گئے ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے وائس چانسلر بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے نام خط بعنوان بہاالدین زکریا یونیورسٹی (بی زی یو)ملتان کے پوسٹ گریجویٹ پروگرام کے جائزے کے دوران کوالٹی ایشورنس ایجنسی (QAA)، ہائر ایجوکیشن کمیشن (HEC) کے گریجویٹ پروگرام ریویو (GPR) پینل نے یونیورسٹی کے ایم فل/ایم ایس اور پی ایچ ڈی پروگرامز (این کیو ایف کی سطح 7 اور 8) کے دوران مختلف پروگرامز میں کئی سنگین خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ خاص طور پر رپورٹ کے پیرا نمبر 3 میں درج 24 مجوزہ FIS, FURTHER INTAKE STOPPED پروگرامز کے حوالے سے یونیورسٹی کو ہدایت کی گئی کہ یونیورسٹی ان پروگرامز کے اشتہارات اس وقت تک جاری نہ کرے جب تک نشان کردہ خامیوں کو دور کرکے اس خط کی روشنی میں تعمیلی رپورٹ ایچ ای سی کو اگلے سمسٹر کے آغاز سے پہلے جمع نہ کروائی جائے اور ان 24 پروگرامز کی حیثیت ایچ ای سی سے تبدیل نہ کرائی جائے۔ یہ بھی خاص طور پر تنبیہہ کی گئی ہے کہ اداروں کی علمی ساکھ کو برقرار رکھنے اور معیاری تحقیقی ماحول کو یقینی بنانے کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ ایچ ای سی کے پالیسی رہنما اصولوں پر عمل کیا جائے، متعلقہ قابلیت اور تحقیقی مہارت رکھنے والے اساتذہ کو شامل کیا جائے، طلبہ اور اساتذہ کو ضروری تحقیقی ڈھانچہ فراہم کیا جائے، اخلاقی معیارات پر کاربند رہا جائے اور سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شفاف رابطہ قائم رکھا جائے۔ بہا الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی تاریخ میں پہلی بار کسی بھی وائس چانسلر کی اس قدر بد ترین پرفارمنس کے بارے میں جب بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے پی آر او ڈاکٹر طاہر محمود سے رابطہ کیا گیا اور پوچھا گیا کہ کیا ماضی میں کبھی اتنی بڑی تعداد میں ادارے کے ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کو روکنے کی سفارش کی گئی؟ وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی تعیناتی کے 10 ماہ گزرنے کے بعد اتنی بڑی تعداد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرامز کے داخلے روکنا وائس چانسلر ڈاکٹر محمد زبیر اقبال غوری کی پرفارمنس پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے؟ اس بارے میں یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے اس خط کے بارے میں کیا اقدامات کئے گئے؟ اور کیا ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ایڈمیشن کرنے کی اجازت حاصل کی گئی۔ کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود نئے تعینات ہونے والے افسر تعلقات عامہ ڈاکٹر طاہر محمود کی طرف سے کوئی جواب موصول نہ ہو سکا۔

ایچ ای سی کی جانب سے جامعہ زکریاکوجاری نوٹس

شیئر کریں

:مزید خبریں