آج کی تاریخ

سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-سخی سرور کی تاریخ کا سب سے بڑا لینڈ سکینڈل، اوقاف کی 2 لاکھ 56 ہزار کنال اراضی فروخت-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-بہاولپور: کارپوریشن ملی بھگت، فلڈ ایریا سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی ٹاؤنز کی سنچری-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-گندم بحران شدت اختیار کر گیا، کاشتکار برباد، ذخیرہ اندوز آزاد، چھوٹے سٹاکسٹس کی پسائی-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-کبیر والا: 25 کروڑ کی گندم سیلاب میں بہنے کا ڈرامہ، 4 شہروں میں تاجروں کو فروخت-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام-انسپکٹر طرخ گینگ کی معافیاں و دھمکیاں ساتھ ساتھ، ٹاؤٹ محمد اللہ خان کا تاجر کو سپاری کا پیغام

تازہ ترین

جامعہ ذکریا میں 4 کروڑ کی چوریاں، سکیورٹی عملے کا سائیڈ بزنس بےنقاب، وی سی لاچار

ملتان (وقائع نگار) بہاالدین زکریا یونیورسٹی میں چوریوں کا سائیڈ بزنس جاری ہے۔ ایگریکلچر گیٹ پر سکیورٹی آلات کی تنصیب کا فراڈ اور سکیورٹی کیمروں کی خریداری میں لاکھوں روپے کے گھپلوں پر احتساب نہ ہو سکا ۔سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کے دور سے موجودہ وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کے آنے پر اب تک سٹاف کالونی اور شعبہ جات سے تقریباً 4 کروڑ روپے مالیت کا سامان چوری ہو چکا ہے جس کا آج تک سراغ نہیں لگایا جا سکا۔مبینہ کمائی کی تقسیم پر اختلاف کی وجہ سے سکیورٹی آفیسر تو بدلتے رہے مگر آر او کو تبدیل نہ کیا جا سکا ۔زکریا یونیورسٹی کے رہائشی اساتذہ ،افسران اور ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہیں ۔شعبہ اردو کی سربراہ ڈاکٹر فرزانہ کوکب کے ساتھ ہونے والی چوری کی واردات نے یونیورسٹی سکیورٹی کے سائیڈ بزنس کی ایک بار پھر قلعی کھول دی ۔تشویشناک امر تو یہ ہے کہ یہ واردات دن کے اجالے میں اس وقت ہوئی جب ڈاکٹر فرزانہ کوکب شعبہ اردو میں داخلوں کے لیے اپنے آفس میں موجود تھیں اور وائس چانسلر کی ہدایت پر داخلے کے امیدواروں سے براہ راست رابطے کر رہی تھیں۔ قبل ازیں وہ آر او پروفیسر مقرب اکبر کو پارکنگ میں سکیورٹی گارڈ تعینات کرنے کی باقاعدہ درخواست بھی دے چکی تھیں ۔شعبہ کامرس اور شعبہ بزنس ایڈمنسٹریشن کے ساتھ ملحقہ پارکنگ ایک ایسی جگہ ہے جو شعبہ ایجوکیشن، اس کے پیچھے شعبہ سائیکالوجی ،سنٹرل کیفے ٹیریا اور ابوبکر ہاسٹل کے مین روڑ صاف دکھائی دیتے ہیں وہاں سکیورٹی کیمرے بھی کثیر تعداد میں لگے ہوئے ہیں پھر بھی چوری ہو گئی۔ اس واردات کا طریقہ کار یونیورسٹی سٹاف کالونی میں کم و بیش پونے دو سال سے جاری رہنے والی تقریباً 4 کروڑ روپے مالیت کی چوریوں سے مشابہ ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ آر او پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین کے دور سے اب تک ایگریکلچر گیٹ پر ناقص سکیورٹی آلات کی تنصیب اور کیمروں کی خریداری میں ہونے والے گھپلوں سے مبینہ طور پر لاکھوں روپے کما چکے ہیں جبکہ ماتحت عملہ شعبہ جات ،پارکنگ،ہاسٹلز اور کمرشل پوائنٹس پر اپنے حصے کی وارداتوں کے ذریعے سائیڈ بزنس چلائے رکھتا ہے۔

زکریا یونیورسٹی کی پروفیسر فرزانہ کوکب کی گاڑی جس کے ٹائر چوری کر لئے گئے۔

شیئر کریں

:مزید خبریں