بہاولپور (قوم ریسرچ سیل) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں’’نظامِ بربادی اینڈ کو‘‘ متحرک،اساتذہ و ملازمین کو تنخواہیں قسطوں پر ادا کرنے والی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں سوسالہ جشن کی افتتاحی تقریب پروٹوکول، بجٹ اور شفافیت پر سوالیہ نشان بن گئی۔چانسلر و گورنر پنجاب کو کم تر پروٹوکول، تقریب میں 70 افراد کی محدود شرکت، ایک کروڑ روپے بجٹ کا مبینہ ضیاع کردیاگیا تفصیلات کے مطابق جامعہ اسلامیہ بہاولپور کی سوسالہ تقریبات کے آغاز میں بدانتظامی، اقرباپروری اور مبینہ مالی بےضابطگیوں نے یونیورسٹی انتظامیہ کی شفافیت پر سنگین سوالات اٹھا دیئے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق جامعہ میں فعال گروہ’’نظامِ بربادی اینڈ کو‘‘کی اجارہ داری کے سبب سوسالہ جشن کی افتتاحی تقریب کو جان بوجھ کر محدود، غیرنمایاں اور کنٹرولڈ بنایا گیا۔مرکزی تقریب میں چانسلر و گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کو سابق کونسلر سے بھی کم پروٹوکول دیا گیاجبکہ تقریب کا انعقاد جامعہ کے سب سے چھوٹےغلام محمد گھوٹوی ہال میں کیا گیا جس کی گنجائش محض 70 افراد ہے۔ تقریب میں مخصوص شرکا کو صرف واٹس ایپ کے ذریعے دعوت دی گئی۔ذرائع کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور جہاں لوگوں کو ماہانہ کے بجائے 2 اقساط اور بعد ازاں ہفتہ وار تنخواہیں اور پھر بینکوں سے قرضے لینے والی یونیورسٹی ، جہاں فیسوں میں ڈسکاؤنٹ آفر کیے جانے کے باوجود ایڈمیشن کی ابتر صورتحال ہے وہاں سوسالہ جشن کی تقریبات کے لیے ایک کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہےمگر افتتاحی تقریب میں چانسلر کی مبہم فلیکس، محدود انتظامات اور شرکا کی کم تعداد بجٹ کے شفاف استعمال پر سوالیہ نشان ہے۔ اس کے برعکس جامعہ کا رواں سال کا بجٹ خسارہ 409 ملین روپے ظاہر کیا گیا ہےاور ایک کروڑ کا اضافی خرچ مزید مالی دباؤ کا باعث بن سکتا ہے۔تقریب سے قبل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے شجرکاری کی تقریب کا الگ اہتمام کیا گیا جبکہ دیگر تقریبات کو مختلف شعبہ جات پر دباؤ ڈال کر’’اپنی مدد آپ‘‘کے تحت منعقد کروائے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔مزید یہ کہ جامعہ میں رجسٹرار، امتحانات، سکیورٹی، خزانہ، موٹر برانچ اور دیگر کلیدی شعبوں میں عارضی و من پسند تعیناتیوں کے ذریعے مالی بدعنوانیوں، ہراسمنٹ کے واقعات کو چھپانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کامران کو ان تمام معاملات سے غیر فعال رکھا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق جامعہ کے سابق چانسلر و گورنر بلیغ الرحمان کے قریبی عزیز و رجسٹرار شجیع الرحمان کی تعیناتی اور مبینہ فارمولے کے مطابق موجودہ چانسلر سردار سلیم حیدر کی جامعہ میں محدود آمد’’نظامِ بربادی اینڈ کو‘‘کے مفادات کے تحفظ کا ذریعہ بن گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ افتتاحی تقریب کو جان بوجھ کر گمنام رکھا گیا تاکہ متاثرہ شعبہ جات جیسے الحاق، امتحانات اور سکیورٹی کے مسائل چانسلر تک نہ پہنچ سکیں۔اس سلسلے میں جب وائس چانسلر ڈاکٹر محمد کامران سے مؤقف لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ تمام میڈیا اراکین کو دعوت دی گئی تھی، تقریب کی ذمہ داری پی آر او اور ان کے دفتر کی ہے۔ گورنر صاحب آج پہلے گورنمنٹ صادق کالج یونیورسٹی میں شرکت کریں گے، اس کے بعد جامعہ اسلامیہ بہاولپور آئیں گے۔عوامی و تعلیمی حلقوں نے سوسالہ تقریبات کے بجٹ، ترجیحات اور شفافیت پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے فوری تحقیقات اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ جامعہ کا علمی وقار برقرار رہ سکے۔
